Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

کچھ بنیادی مسائل اور حل

آج کل گھروں میں اکثر جھگڑے کی بنیاد یہ ھے کہ بہو کام نہیں کرتی۔   بہو کہتی ھے میں کام کیوں کروں میں کیا نوکرانی ھوں۔   جن کا اپنا الگ سیٹ اپ...




آج کل گھروں میں اکثر جھگڑے کی بنیاد یہ ھے کہ بہو کام نہیں کرتی۔ 

 بہو کہتی ھے میں کام کیوں کروں میں کیا نوکرانی ھوں۔
 
جن کا اپنا الگ سیٹ اپ ھے وہاں بھی بے ترتیبی ھے کام نہیں کرنا۔ 

 کچھ مائیں کہتی ھیں ھم نے بیٹیوں کو سب کام سیکھائے ھیں ہر کام میں طاق ھیں۔

 کچھ مائیں کہتی ھیں ھماری بیٹی کو کچھ نہیں آتا ھم نے کبھی کام نہیں کروایا۔

کچھ کہتی ھیں ھم نوکری کرتے ھیں کام کرنے کا ٹائم نہیں ھے۔

کچھ کہتی ھیں ھم بیمار ھیں ھم سے کام ھوتا ھی نہیں۔

کچھ کہتے ھیں کام کاج کرو تو بچوں پہ توجہ نہیں دی جا سکتی۔

ہر طرف سے کام، کام اور کام کی صدائیں بلند ھوتی ھیں۔سوال یہ ھے کہ کام کرنے یا کام نا کرنے کو ایشو کیوں بنا دیا گیا ھے کیا محظ کام کاج کرنے سے گھر اور معاشرے چلائے جا سکتے ھیں یا اس کے ساتھ کچھ اور سیکھنے کی ضرورت بھی ھے

دراصل بنیادی چیز کام کرنا نہیں ھے 
بلکے کام کرنا آنا اور کام لینا آنا ھے 
اصل ایشو احساس ذمہ داری اور مینیجمنٹ ھے

.Sense of responsibility
               &
.Management

جو کے احساس ملکیت کے ساتھ جڑا ھوا ھے

.Sense of ownership

بچوں میں بچپن سے احساس ملکیت پیدا کرئیں پانچ سال کے بعد بچوں کو چیزوں کی ملکیت دیں مثلاً میں نے اپنی بچوں کو الماری میں ایک ایک دراز دے دی یہ انکی دراز ھے اس میں وہ جو چاھیں رکھیں لیکن اسکو صاف رکھنا اور ترتیب سے رکھنا انکی ذمہ داری ھے ہاں میں مدد کر سکتی ھوں۔

اسی طرح اپنی رائٹنگ ٹیبل صاف رکھنا ایک بچے کے ذمہ ھے اور کتابوں والا ریک ترتیب سے رکھنا دوسرے بچے کی۔

اسی طرح سب بچوں کی ایک الگ الماری ھے اس کے باوجود کہ میرے پاس ملازم ھیں بچے اپنی الماری خود ارینج کرتے ھیں میں ساتھ مدد کرتی ھوں۔

جب بچے تھوڑے بڑے ھو جائیں تو انہیں سیکھائیں کہ یہ آپ کا کمرہ ھے اسے صاف رکھنا اور ترتیب دینا آپ کی ذمہ داری ھے ھاں آپ کے پاس ملازم ھیں تو ملازم بچوں کی مدد کر سکتے ھیں لیکن ذمہ داری بچوں کی رھے گی ملازم کی نہیں۔

اسی طرح ٹوائلٹ، گاڑی، کچن ، گارڈن، لاونج سب کی ذمہ داریاں بانٹی جا سکتی ھیں۔

جب لڑکی بیاہ کے سسرال جائے تو سسرال والوں کو بھی یہ سمجھنا چاھیے کہ بہو کو اپنائیت اور ملکیت کا احساس دیں اور خود اسکی ھر ممکن مدد کرئیں۔ ملازم رکھ سکتے ھیں تو ملازم ضرور رکھیں آپ کی مدد بھی ھو گی ساتھ کسی کو روزگار بھی ملے گا جو لوگ فخر سے یہ کہتے ھیں کہ ھمارے گھر ملازم رکھنے کا رواج نہیں ھم سب کام خود کرتے ھیں وہ یہ سمجھیں کہ استطاعت کے مطابق ملازم رکھنا انبیاء کی سنت ھے۔ کسی کے روزگار کا ذمہ ضرور لیں۔

اس کے علاوہ جو سسرالیں یہ کہتی ھیں کہ گھر تو ھمارا ھے ھمارا حکم چلے گا بہو صرف کام کرئے اور کام سے کام رکھے تو یہ بہت خراب رویہ ھے بہو آپ کے گھر کا فرد ھے ملازمہ نہیں ھے وہ ذمہ دار تب بنے گی جب آپ اسے گھر کا فرد سمجھیں گے اپنائیت اور ملکیت دیں گے اور بوجھ ڈالنے کے بجائے ان کے مددگار رہیں گے۔

اس کے ساتھ لڑکیوں کو بھی سمجھنا چاھیے کہ اپنی ذمہ داریوں کو own کریں کام نہیں آتا کوئی بات نہیں سیکھا تو جا سکتا ھے ناں سیکھنے کی خو ھمیشہ رکھیں۔ اپنی شخصیت کو ہر دن کچھ نیا سیکھ کے چمکاتی جائیں گھر داری بنیادی چیز ھے 

اسی طرح والدین اپنے بچوں کو خدمت گزار بنائیں یقین جانیں خدمت گزار لوگ بہت با نصیب ھوتے ھیں کبھی کام نہیں کروایا پانی تک نہیں مانگا کوئی قابل فخر بات نہیں ھے یوں تو آپ نے اپنے بچے کا نصیب نہیں کھولا ظلم کیا ھے۔

اسی طرح بچوں کو مینیجمنٹ سیکھائیں۔

۔وقت کی مینیجمنٹ
۔پیسے کی مینیجمنٹ
۔کاموں کی مینیجمنٹ

پیسے کی مینیجمنٹ کے لیے بچوں سے اپنے گھر کا بجٹ بنوائیں یا بجٹ بناتے ھوئے ساتھ رکھیں ۔ کسی دعوت کا بجٹ بنوائیں، کسی شادی کے خرچے کا بجٹ بنوائیں سیزن کی شاپنگ کا بجٹ, گھر پہ رنگ روغن کروانے کا بجٹ یا سیرو سیاحت کا بجٹ۔

انہیں بتائیں روپے کمانا اہم ھے اس کے ساتھ سنبھالنا اور خرچ کرنا بھی آنا چاھیے۔ 

بچوں کو ان کی ذات کو سنبھالنا نہیں آتا گھر کیسے سنبھالیں گے گھر داری کی بنیادی چیزیں بلا تفریق بیٹا ھو یا بیٹی انہیں سیکھائیں ان میں صفائی ستھرائی اور پاکیزگی کا کانسیپٹ ڈویلپ کرئیں۔ گندگی، غلاظت، ناپاکی، بے ترتیبی، گھروں میں ھی نہیں دماغوں میں بھی پنپنے لگتی ھے اور شخصیت کا حصہ بن جاتی ھے ۔
بے ڈھنگا پن ذندگی کے رنگ پھیکے کرتا ھے۔

بچوں کو سیکھائیں کام کرنے کے ساتھ کام لینا بھی ایک فن ھے اور کام لینے کے لیے، کام کرنا آنا ضروری ھے ملازم بھی مالک کے سیٹ کیے ھوئے معیار پہ کام کرتے ھیں بے ڈھنگوں کے ساتھ بے ڈھنگ پنا ھی دیکھاتے ھیں۔

ٹائم مینیجمنٹ ایک پورا سبجیکٹ ھے،مہارت ھے۔ اس میں بچوں کو طاق کریں کہ وہ کیسے اپنے وقت کا بہترین استعمال کر سکتے ھیں۔

اپنی شخصیت کو خوبصورت اور فعال بنائیں اپنے لیے اور کار آمد بنائیں دوسروں کے لیے۔ یہی پرسکون اور آسودہ ذندگی کا راز ھے۔

تحریر،، جویریہ ساجد
انتخاب،، عابد چوہدری

 *برائے مہربانی پوسٹ کو شئیر کیا جائے کاپی پیسٹ نہ کیا جائے* 


❂▬▬▬๑۩۞۩๑▬▬▬❂
          *🌼Join🌼*

🇵🇰 اپنے بچوں کی اچھی تربیت اورتربیہ گروپ کی مزید تحریریں،ویڈیوز اور بچوں کیلئے *روزانہ* *کہانی* حاصل کرنے کیلئے واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کیلئے اس نمبر 03182632632 پر تربیہ لکھ کر واٹس ایپ میسج کریں 
 ❂▬▬▬๑۩۞۩๑▬cc▬▬❂