Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

ڈھائ سال کی تھیں مگر زبان خوب پٹر پٹر چلتی تھی

ہماری بٹیا صاحبہ صرف ڈھائ سال  کی تھیں مگر زبان خوب پٹر پٹر چلتی تھی۔اب جب بھی ان کو کھانا کھلانے بیٹھتےسب سے پہلے نوالے کا بغور معائنہ  کر ...




ہماری بٹیا صاحبہ صرف ڈھائ سال  کی تھیں مگر زبان خوب پٹر پٹر چلتی تھی۔اب جب بھی ان کو کھانا کھلانے بیٹھتےسب سے پہلے نوالے کا بغور معائنہ  کر تیں پھر منہ میں رکھتیں۔
اب بعض اوقات دوسرے کاموں کی وجہ سے غصہ آنے لگتا کہ جلدی جلدی ختم کریں تو باقی کام شروع ہوں ۔ایک دن ہم نے ان سے کہ دیا کہ "کیا دیکھ رہی ہوزہر تھوڑی کھلا رہے ہیں"؟ہم تو بھول گۓ مگر جناب بٹیا صاحبہ نا بھولیں اور اپنی بے عزتی کا ایسا بدلہ لیا کہ ہم چاروں شانے چت ہو گۓ۔
ایک دن ہم نے اپنے سسر کو کھانا پیش کیا تو پوتی صاحبہ بھی ان کے پاس بیٹھ گئیں کہ میں بھی کھاؤں گی ۔دادا  بھی ننھے ننھے نوالے بنا کر ان کو خوشی خوشی کھلا نے لگے ،حسب عادت ہر نوالے کو بغور دیکھتیں پھر منہ میں رکھتیں۔"
دادا نے لاڈ سے ہوچھا " میری گڑیا کیا دیکھ رہی ہے؟         
اور انھوں نے وہ تاریخی جواب دیا کہ ہم اپنے سسر کو منہ دکھا نے کے قابل نہ رہے۔اٹھلا کر بولیں"یہ دیکھ رہی ہوں کہ  زہر تو نہیں کھلا رہے۔
اب دادا بے چارے تو سیدھے سادھے آدمی سنتے ہی صدمے میں چلے گۓ ۔گھٹی گھٹی آواز سے ہمیں بلایا کہ بہو یہ کیا کہ رہی  ہے بچی؟ اس سے کس نے کہا کہ ہم زہر کھلا دیں گے۔
ہم نے لاکھ صفائیاں پیش کیں مگر تیر کمان سے نکل چکا تھا۔
اس دن سے توبہ کی کہ سوچ سمجھ کر بو لیں گے ورنہ یہ اولاد کہیں کا نہ چھوڑے گی۔
😬😬😬