Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

روحانی لطائف کا تعارف

  *نوٹ-1 روحانی لطائف کا تعارف*   انسان دو چیزوں کا مرکب ہے،جسم او ر روح۔ جس طرح جسم کے اعضائے رئیسہ ہیں، دل، دماغ، جگر وغیرہ اسی طر...



 

*نوٹ-1 روحانی لطائف کا تعارف*

 

انسان دو چیزوں کا مرکب ہے،جسم او ر روح۔ جس طرح جسم کے اعضائے رئیسہ ہیں، دل، دماغ، جگر وغیرہ اسی طرح روح کے بھی سات ( 7 ) خاص مقامات ہیں ۔جن کو لطائف کہتے ہیں۔ لطائف کا تعلق جسم لطیف سے ہے ۔یہ روح کے ادراکی مراکز ہیں۔ یہ 7 روحانی کھڑکیاں ہیں۔ اللہ تک پہنچنے کے 7 راستے ہیں۔ 5 سینے کے اندر ہیں ایک ماتھے اور ایک سر کے اوپر

1- لطیفہ قلب (سینے کے بائیں طرف دل کے نیچے آخری پسلی سے ایک انچ اوپر)

2- لطیفہ روح (سینے کے دائیں طرف آخری پسلی سے ایک انچ اوپر)

3- لطیفہ سر (سینے کے بائیں طرف دل کے اوپرجہاں گوشت شروع ہوتا ہے)

4- لطیفہ خفی (سینے کے دائیں طر ف لطیفہ سر کے بالمقابل)

5- لطیفہ اخفی (سینے کے درمیان گردن کے گڑھے سے ایک انچ نیچے)

6- لطیفہ نفس (ناک کی سیدھ میں ماتھے پر)

7- لطیفہ سلطان الاذکار (سر کے اوپر بالکل درمیان میں)یہ روحانی لطائف ہر انسان میں موجود ہیں۔مگر گناہوں کی ظلمت اور اللہ کے ذکر سے غفلت کی بنا پر مردہ dead ہو جاتے ہیں۔ان روحانی لطائف کو ذکر سے جاری کرنابہت ضروری ہے۔ یہ ذکر کے مراکز ہیں جب توجہ اور ارادہ سے ان پر لفظ " اللہ " کی تکرار کی جاتی ہے تو ایک خاص قسم کا ارتعاش (vibration) ان لطائف پر محسوس ہوتی ہے۔ یہ جھولا نما to & fro حرکت ہوتی ہے جس کی قدرتی اور غیرمرئی آواز اللہ اللہ ہے۔جسے شعور ہمہ وقت محسوس کرتا ہے۔

 

*نوٹ-2 مراقبہ کا تعارف*

 

مراقبہ اللہ کی رحمت یا فیض کے انتظار میں بیھٹنا ہے۔جیسے ارشاد ہے

وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ وَتَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلاً ہ (سورہ مزمل:8)

ترجمہ:اپنے رب کے نام (اللہ) کا ذکر کراور اس میں اس قدر محویت رکھ کہ دنیا و ما فہا سے بے نیازہو جا۔

یعنی ہر جگہ اسی کی آواز سنائی د ے ا سی کے تصور میں رہ۔ کسی کی طرف اللہ کے علاوہ متوجہ نہ ہو اور نہ کسی کی طلب اللہ کے ماسوا رکھے۔

 

اس آیت مبارکہ کا پہلا حصہ ذکر

دوسرا حصہ مراقبہ ہے۔۔

 

سر جھکا کر تصور کریں

کہ آپ کا دل دھڑک نہیں رہا

بلکہ اللہ اللہ اللہ کر رہا ہے۔۔

اور فیض کعبہ سے یا روضہ پاک سے وصول کرنے کا تصور رکھیں ۔۔۔

سانس سے یا زبان سے یا جسم کی حرکت سے اللہ اللہ نہیں کرنا 

 

بلکہ صرف توجہ/دھیان ٹکا کر بیٹھنا ہے۔۔