Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

تَصَوُّفْ و تَزْکِیَہ کی حقیقت

✍  *مولانا مفتی محمد طاہر مسعود صاحب دامت برکاتہم*  (شیخ الحدیث و مہتمم جامعہ مفتاح العلوم سرگودھا) (حوالہ:- عقائد اہل السنۃ والجماعۃ صفحہ ۲...



✍  *مولانا مفتی محمد طاہر مسعود صاحب دامت برکاتہم* 
(شیخ الحدیث و مہتمم جامعہ مفتاح العلوم سرگودھا)
(حوالہ:- عقائد اہل السنۃ والجماعۃ صفحہ ۲۰۲ - ۲۰۳ - ۲۰۴-۲۰۵) 

❣باطن کی صفائی اور باطنی گندگیوں اور کدورتوں سے پاکیزگی حاصل کرنے کا نام تصوف ہے،اسی کو تزکیہ نفس بھی کہا جاتا ہے ـ 

❣کامل مسلمان بننے کے لیے جس طرح عقائد و اعمال ظاہرہ کی اصلاح ضروری ہے، اسی طرح اعمال باطنہ کی اصلاح یعنی تزکیۂ نفس بھی ضروری ہے ـ 

❣تصوّف کے بہت سے مسلک اور طریقے ہیں، ان میں چار طریقے مشہور و مقبول ہیں: طریقہ نقشبندیہ،طریقہ چشتیہ،طریقہ قادریہ اور طریقہ سہروردیہ ـ ان سب طریق کا مقصد اپنے شیخ و مرشد کے ذریعے رضائے الٰہی اور قربِ خداوندی کا حصول ہے ـ

❣مقصد تصوف یعنی رضائے الٰہی اور قرب خداوندی کسی طریقہ میں آسانی اور جلدی سے حاصل ہو جاتا ہے اور کسی طریقہ میں ریاضت و مجاہدہ درکار ہوتا ہے ـ روحانیت کے ارتقاء میں اگرچہ ان طریق کے افکار و نظریات اور اصول ایک دوسرے سے مختلف ہیں مگر سب کا مطلوب و مقصود ایک ہی ہے اور وہ ہے باطن کا تزکیہ اور حق تعالٰی کا قرب اور اس کی رضا حاصل کرنا ـ 

❣تصوف جس کا دوسرا نام تزکیۂ نفس ہے، کا حکم قرآن کریم میں دیا گیا ہے اور اسے مقاصد نبوت میں سے ایک اہم ترین مقصد بتلایا گیا ہے، لہذا اس کا انکار کرنا یا اس کو بدعت قرار دینا سراسر غلط اور گمراہی ہے ـ