Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

توبہ کرنے کا ذہن بنانے کےچھ (6)طریقے

توبہ کرنے کا ذہن بنانے کےچھ (6)طریقے: (1)توبہ نہ کرنے کے نقصانات پر غور کیجئے:جو بندہ ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے توبہ کی طرف نہیں بڑھتا تو ...




توبہ کرنے کا ذہن بنانے کےچھ (6)طریقے:
(1)توبہ نہ کرنے کے نقصانات پر غور کیجئے:جو بندہ ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے توبہ کی طرف نہیں بڑھتا تو اسے پہلا نقصان یہ ہوتا ہے کہ اس کے دل پر گناہوں کی سیاہی تہہ درتہہ جمتی رہتی ہے حتی کہ زنگ سارے دل کو گھیر لیتا ہے اور گناہ عادت وطبیعت بن کر رہ جاتا ہے اور پھر وہ صفائی کو قبول نہیں کرتا۔ دوسرا نقصان یہ ہے کہ اُسے بیماری یا موت آگھیرتی ہے اور اُسے گناہ کے اِزالے کی مہلت نہیں مل پاتی۔ اسی لیے روایت میں آیا ہے: ’’دوزخیوں کی زیادہ چیخ وپکار توبہ میں ٹال مٹول کے سبب ہوگی۔‘‘[8]

(2)اَچانک آنے والی موت کو یاد رکھیے:کئی ہنستے بولتے انسان اچانک موت کا شکار ہوکر اندھیری قبر میں پہنچ جاتے ہیں، انہیں توبہ کا موقع ہی نہیں ملتا، جب بندہ اچانک آنے والی موت کو یاد رکھے گا تو امید ہے اسے توبہ کا مدنی ذہن نصیب ہوگا۔ اسی لیے حکمت ودانائی کے پیکر حضرت سیدنا حکیم لقمان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہنے اپنے بیٹے کو یہ نصیحت فرمائی: ’’بیٹا! توبہ میں تاخیر نہ کرنا کیونکہ موت اچانک آتی ہے۔‘‘[9]

(3)خود کو عذابِ جہنم سے ڈرائیے: خدانخواستہ بغیر توبہ کے انتقال ہوگیا اور ربّ تَعَالٰی ناراض ہوگیا تو جہنم کا سخت عذاب میرا مقدر ہوگا، جہنم کا عذاب سہنے کی کس میں طاقت ہے، جہنم کا سب سے ہلکا عذاب یہ ہوگا کہ جہنمی کو آگ کی جوتیاں پہنائی جائیں گی اور سب سے ہلکے عذاب میں مبتلا شخص یہ تصور کرے گا کہ شاید جہنم میں سب سے زیادہ اور شدید عذاب مجھے ہی ہورہا ہے۔امید ہے کہ بندہ جب خود کو جہنم کے عذاب سے ڈرائے گا تو اس کا گناہوں سے توبہ کرنے کا مدنی ذہن بنے گا۔

(4) توبہ کرنے والے کورحمت الٰہی سے جو دُنیوی واُخروی فوائد ملنے کی امید ہے اُن کو پیش نظر رکھیے۔ مثلاً: ٭گناہ سے توبہ کرنے والے کا ایسا ہونا جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہیں٭ربعَزَّوَجَل کا پسند یدہ بندہ ہونا٭رحمت الٰہی کا متوجہ ہونا٭اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی رضا وخوشنودی حاصل ہونا٭شیطان کو ناراض کرنا ٭ رحمت الٰہی سے ایمان پر خاتمہ ہونا ٭کل بروزِ قیامت سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شفاعت نصیب ہونا ٭حوضِ کوثر سے جام پینا ٭بروزِ قیامت حساب وکتاب میں آسانی ہونا ٭ رحمت الٰہی سے جنت میں داخلہ نصیب ہونا۔

(5)بزرگانِ دِین کے توبہ کے واقعات کا مطالعہ کیجئے: اس کے لیے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ ۱۲۴صفحات پر مشتمل کتاب ’’توبہ کی روایات وحکایات‘‘ کا مطالعہ کیجئے۔

(6)اُخروی لذات کو دُنیوی لذات پرترجیح دیجئے: یہ بھی توبہ پر مائل کرنے میں بہت معاونت کرتا ہے، عموماً شیطان بندے کا یہ ذہن بناتا ہے کہ تو نے توبہ کرلی تو فلاں فلاں دُنیوی چیزوں سے محروم ہوجائے گا، فلاں معاملے میں تجھے دنیوی ترقی نہیں مل سکے گی، اس شیطانی وسوسے کی یوں کاٹ کیجئے کہ اگر اچانک مجھے موت آجائے توبھی یہ ساری دُنیوی نعمتیں چھن جائیں گی اور توبہ نہ کرنے کے سبب ربّ تَعَالٰی کی ناراضی کے ساتھ دنیا سے رخصتی ہوگی، کیوں نہ میں گناہوں سے توبہ کرکے ربّ تَعَالٰی کی رضا کے ساتھ دنیا سے رُخصت ہوجاؤں تاکہ ہمیشہ کی اُخروی نعمتیں نصیب ہوں۔فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہے: ’’جودنیا سے محبت کرتا ہے تو وہ اپنی آخرت کو نقصان پہنچاتا ہے اور جو آخرت سے محبت کرتا ہے وہ اپنی دنیا کو نقصان پہنچاتا ہے تو (اے مسلمانو!) فنا ہونے والی چیز (یعنی دنیا) کو چھوڑ کر باقی رہنے والی چیز (یعنی آخرت) کو اختیار کرلو۔‘‘[10] (نجات دلانےوالےاعمال کی معلومات،صفحہ ۱۱۲تا۱۱۴)