Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

توکل کا صحیح مفہوم

خَلَف بن تَمِیم رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے، ایک مرتبہ دو بزرگ ابراہیم بن اَدْہَم اور شَقِیق بَلْخِی رحمۃ اللہ تعالیٰ مکہ مکرمہ (زَادَ ھَا ال...


خَلَف بن تَمِیم رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے، ایک مرتبہ دو بزرگ ابراہیم بن اَدْہَم اور شَقِیق بَلْخِی رحمۃ اللہ تعالیٰ مکہ مکرمہ (زَادَ ھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً) پہنچے۔ جب دونوں کی ملاقات ہوئی تو حضرت ابراہیمؒ بن اَدْہَم نے حضرت شَقِیقؒ سے پوچھا :'' وہ کون سا پہلا واقعہ ہے جس کی وجہ سے آپ کو یہ عظمت و بزرگی نصیب ہوئی؟''

آپ نے فرمایا: ایک مرتبہ میں جنگل میں تھا اچانک مجھے ایک پرندہ نظر آیا، جس کے پر ٹوٹے ہوئے تھے، میں نے اپنے دل میں کہا: یہ پرندہ اپنی غذا کیسے حاصل کرتا ہو گا؟ بس اس خیال کے آتے ہی میں وہیں کھڑا ہو گیا اور ارادہ کیا کہ آج یہ دیکھ کر جاؤں گا کہ اس پرندے کو غذا کہاں سے ملتی ہے؟ میں وہیں کھڑا سوچتا رہا۔ کچھ دیر بعد ایک پرندہ اپنی چونچ میں ایک ٹِڈی پکڑے ہوئے وہاں آیا اور اس ٹُوٹے پروں والے پرندے کے منہ میں وہ ٹڈی ڈال کر واپس اُڑ گیا۔ اللہ کی اس شانِ رزّاقی پر میں عَش عَش کر اٹھا اور اپنے نفس سے کہا : ''اے نفس! جس خدائے بزرگ و بَر تر ، خالق و مالک نے صحیح و سالم پرندے کے ذریعے جنگل و بیابان میں اس پر ٹوٹے ہوئے پر ندے کو رزق عطا فرمایا وہ پروردگار مجھے رزق عطا فرمانے پر قادر ہے۔ چاہے میں کہیں بھی ہوں۔ بس اس دن سے میں نے تمام دنیوی مشاغل ترک کر دیئے اور عبادتِ الٰہی میں مصروف ہو گیا اور آج آپ کے سامنے ہوں۔''

یہ سن کر حضرتِ ابراہیم بن اَ دْہَم علیہ رحمۃ اللہ نے فرمایا: ''اے شَقِیقؒ ! تم اس پرندے کی طر ح کیوں نہ ہو گئے جو تندرست تھا اور بیمار پرندے تک اس کا رزق پہنچا رہا تھا۔ اگر تم اس جیسے ہوتے تو تمہارے لئے بہت اچھا تھا۔ کیا تم نے نبی کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا یہ فرمانِ تقرب نشان نہیں سنا : ''اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔ ''
(صحیح البخاری : ١۴٢٩)

اے شَقِیق (رحمۃ اللہ علیہ )!مومن کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ اپنے تمام اُمور میں اُس مرتبے و مقام کو پسند کرتا ہے جو اعلیٰ و نفیس ہو یہاں تک کہ وہ نیکوکاروں کے مرتبہ تک پہنچ جاتا ہے ۔''

حضرت ابراہیم بن اَ دْہَم رحمۃ اللہ علیہ کی حکمت بھری باتیں سن کر حضرتِ شَقِیق بَلْخِی رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کا ہاتھ پکڑا اور بڑی محبت سے بوسہ دیتے ہوئے کہا: ''حضور! آج سے آپ استاذ اور میں شاگرد ہوں ۔''
🔰WJS🔰