Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

سلام کا جواب

۔ ┈••❃⊰ (سورة النِّسَآء : ٨٦ ) ⊱❃••┈    ۔ ؛•‍━━•••◆◉ ﷽ ◉◆•••‍━━•؛ 📖 ارشاد باری تعالیٰ ﷻ : وَ اِذَا حُیِّیۡتُمۡ بِتَحِیَّۃٍ فَحَیُّوۡا بِ...



۔ ┈••❃⊰ (سورة النِّسَآء : ٨٦ ) ⊱❃••┈
 
 ۔ ؛•‍━━•••◆◉ ﷽ ◉◆•••‍━━•؛

📖 ارشاد باری تعالیٰ ﷻ :
وَ اِذَا حُیِّیۡتُمۡ بِتَحِیَّۃٍ فَحَیُّوۡا بِاَحۡسَنَ مِنۡہَاۤ اَوۡ رُدُّوۡہَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ حَسِیۡبًا ﴿۸۶﴾ 

📚 ترجمہ :
اور جب تمہیں کوئی شخص سلام کرے تو تم اسے اس سے بھی بہتر طریقے پر سلام کرو ، یا ( کم از کم ) انہی الفاظ میں اس کا جواب دے دو ۔ بیشک اللہ ہر چیز کا حساب رکھنے والا ہے ۔

✍ تفسیر :
 سلام بھی چونکہ اللہ تعالیٰ کے حضور ایک سفارش ہے، اس لئے سفارش کا حکم بیان کرنے کے ساتھ سلام کا حکم بھی بیان فرما دیا گیا ہے، جس کا حاصل یہ ہے کہ پسندیدہ بات تو یہ ہے کہ جن الفاظ میں کسی شخص نے سلام کیا ہے اس سے بہتر الفاظ میں اس کا جواب دیا جائے، مثلاً اگر اس نے صرف ’’السلام علیکم‘‘ کہا ہے تو جواب میں ’’و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘‘ کہا جائے، اور اگر اس نے ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ کہا ہے تو جواب میں ’’وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ‘‘ کہا جائے، لیکن اگر بعینہٖ اسی کے الفاظ میں جواب دے دیا جائے تو یہ بھی جائز ہے، البتہ کسی مسلمان کے سلام کا بالکل جواب نہ دینا گناہ ہے۔
ہدایت کی گئی کہ جو تمہارے ساتھ احترام کا برتاؤ کرے ، اس کے ساتھ تم بھی ویسے ہی بلکہ اس سے زیادہ احترام سے پیش آؤ ۔ شائستگی کا جواب شائستگی ہی ہے ، بلکہ تمہارا منصب یہ ہے کہ دوسروں سے بڑھ کر شائستہ بنو ۔ ایک داعی و مبلغ گروہ کے لیے ، جو دنیا کو راہ راست پر لانے اور مسلک حق کی طرف دعوت دینے کے لیے اٹھا ہو ، درشت مزاجی ، ترش روئی اور تلخ کلامی مناسب نہیں ہے ۔ اس سے نفس کی تسکین تو ہو جاتی ہے مگر اس مقصد کو الٹا نقصان پہنچتا ہے جس کے لیے وہ اٹھا ہے ۔

اللّٰہ تعالٰی ہمیں قرآن پاک کو پڑھنے، سمجھنے، غور کرنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
🔰WJS🔰