Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

مسکراہٹ دلوں کی چابی ہے

آج بہن کے گھر جانا ہوا. بہن نے مجھے چائے اور مٹھائی پیش کی. چائے کا ذائقہ کمال کا تھا. میں نے بہن کے ہاتھ سے بنی چائے کی تعریف کی. بہن کے چہ...




آج بہن کے گھر جانا ہوا.

بہن نے مجھے چائے اور مٹھائی پیش کی. چائے کا ذائقہ کمال کا تھا. میں نے بہن کے ہاتھ سے بنی چائے کی تعریف کی. بہن کے چہرے پر مسکراہٹ اور خوشی کی کرنیں پھوٹنے لگیں گویا کہ چہرے پر چاند اتر آیا ہو۔

👈 سوال یہ ہے کہ بہنا کے چہرے پر مسکراہٹ کیسے آئی؟
 یقینا تعریفی کلمات سے ...!

ایسے ہی ایک دفعہ میں جدہ میں رقم کی منتقلی کے لیے ایک بنک میں گیا. کیشئر کو بہت تھکا ہوا ماندہ پایا، گویا کہ کام کے برڈن کی وجہ سے اس نے دنیا اپنے سر پر اٹھا رکھی ہو. میں اس کے سامنے والی کرسی پر بیٹھ گیا. وہ کاغذات میں پوری طرح منہمک تھا، گویا کہ ان اوراق نے اس کی ہنسی چھین لی ہو ۔۔۔! 
میں نے اسے مسکراتے ہوئے کہا:
 "یا معلم! ثوبك اليوم جميل."
"سر! آج آپ کی ثوب (جبہ) بہت خوبصورت ہے."
وہ چونک کر ہنسا اور کہنے لگا: 
"واللہ؟" 
میں نے کہا: "ايوا نعم... والجاكيت ايضا أجمل."
"جی جی !! اور جبے کے اوپر واسکٹ بھی بڑی جچ رہی ہے."
 اب کی بار تو وہ خوشی میں قہقے لگا کر ہنسنے لگا. پھر میرے ساتھ گپ شپ کرنے لگا، گویا کہ اس کی تھکاوٹ اس کو بائے بائے کر چکی تھی۔ 

اسی طرح میں ایک مرتبہ مدينه منوره کی نواحی مسجد میں نماز مغرب پڑھنے کے لیے گیا. میرے جیسے ایک نوجوان نے لوگوں کو نماز پڑھائی. مجھے اس کی حسن قراءت اور خوبصورت آواز نے اس سے ملنے پر مجبور کر دیا. میں اس نوجوان کے نکلنے کا انتظار کرنے لگا ۔۔۔۔۔
وہ مسجد سے نکلا اور میں بھی جلدی سے اس کے پیچھے ہولیا. دونوں طرف سے بڑی گرمجوشی سے مصافحہ کا تبادلہ کیا گیا. میں نے کہا: 
"یاشیخ! ماشاءالله صوتك جميل جدا و تلاوتك رائعة."
"شیخ صاحب! ماشاءاللہ تبارك اللہ کیا خوبصورت آواز ہے آپ کی ۔۔۔۔"
نوجوان یہ سن کر میرا ماتھا چومنے لگا. (عرب لوگ جب کسی کو بہت زیادہ عزت دیتے ہیں تو عمر کے لحاظ سے ہاتھ اور ماتھے پر بوسہ دیتے ہیں.)
 اس نوجوان کا گلابی چہرہ مسکراہٹ اور خوشی سے ٹمٹمانے لگا. ڈھیر ساری دعائیں دینے کے بعد مجھ سے رخصت ہوا۔

👈 اہم اور ضروری بات یہ ہے کہ آپ کو کون سی چیز مانع ہے لوگوں کے ساتھ ایسا معاملہ کرنے سے ...؟؟
کیوں ہم مسکراہٹ اور اچھے کلمات اپلائی کرنے میں بھی کنجوسی اور بخل سے کام لیتے ہیں ...؟
اللہ تعالی کا فرمان ہے:
{أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَاءِ} (إبراهيم: ٥٢)
"کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کلمہ پاک کی ایک مثال بیان کی ہے گویا وہ ایک پاک درخت ہے کہ جس کی جڑ مضبوط اور اس کی شاخ آسمان میں ہے۔" 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خوشخبری کو پسند فرمایا کرتے تھے، اور (أبشر) کے کلمے کو بہت زیادہ استعمال کرتے تھے ۔ آج بھی عرب اس کلمے کو بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
 قال النبيﷺ في صحيح مسلم: 
 بَشِّرُوا وَلَا تُنَفِّرُوا ، وَيَسِّرُوا وَلَا تُعَسِّرُوا ...
 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خوشخبری سناؤ، متنفر نہ کرو. آسانیاں پیدا کرو، تنگیاں پیدا نہ کرو۔

اچھی بات کو دل میں روک کے نہ رکھیں. خوشیاں بانٹیے اور خوشیاں لیجیے. اچھی بات کرنا صدقہ اور ہدایت ہے. کیا آپ نے اللہ تعالی کا فرمان نہیں پڑھا:
{وَهُدُوا إِلَى الطَّيِّبِ مِنَ الْقَوْل}
"اور انہوں نے عمدہ بات کی راہ پائی."

عربی کا ایک مقولہ ہے:
"الكلمة الطيبة صدقة.. والإبتسامة مفتاح للقلوب.." 
 عمدہ بات کرنا صدقہ ہے ۔۔۔ اور مسکراہٹ دلوں کی چابی ہے۔