مسواک ایک سنت عمل اور منھ کی صفائی ہے ۔ علماء کرام نے اس کے ستر (۷٠) سے زائد فوائد لکھے ہیں ۔ وضو میں مسواک استمال کریں۔ اس ...
مسواک ایک سنت عمل اور منھ کی صفائی ہے ۔ علماء کرام نے اس کے ستر (۷٠) سے زائد فوائد لکھے ہیں ۔
وضو میں مسواک استمال کریں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ ٹوتھ پیسٹ نہیں استعمال کر سکتے، بالکل کریں، لیکن یہ یاد رکھنا مسواک سنت یے۔ ٹوتھ پیسٹ کا استعمال سنت نہیں ۔
آپ استعمال کریں ، ڈاکٹر آپ سے کہتا ہے کوئی منع نہیں، لیکن مسواک مستقل سنت ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا بہت اہتمام فرمایا۔ جبکہ ہم بہت غفلت اور سستی کا شکار ہیں۔ اس کو آسانی سے چھوڑنے کی وجہ یہ بھی ہے کہ ہم کہتے ہیں کہ کوئی فرض واحب تھوڑی ہے۔
ہم جو بھی عمل کریں اگر تو اس کا مقصد اور فوائد سامنے ہوں تو وہ عمل کرنے میں دل جوئی باقی رہتی ہے ۔
مسواک کے ویسے تو بےشمار فضیلت اور فوائد ہیں جن میں سے چند کو زیر بحث لانا ضروری ہے ۔
مسواک الله تعالیٰ کی خوشنودی کا باعث ہے:
”عن عائشة رضی الله عنہا عن النبی صلی الله علیہ وسلم قال: السواک مطہرة للفم مرضاة للرب“․
نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: مسواک کرنا منھ کی پاکی کا سبب ہے اور پروردگار کی خوش نودی کا باعث ہے۔ (سنن النسائی، کتاب الطہارة، باب الترغیب في السواک ، رقم: ۵)
ایک اور جگہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: وہ نماز جس کے لیے مسواک کی گئی، اس نماز پر جس کے لیے مسواک نہیں کی گئی ستر درجے فضیلت رکھتی ہے۔ (مشکوٰة المصابیح، کتاب الطہارة، باب السواک، رقم الحدیث: ٣٨٩)
ایسے ہی عورتوں کے لئے بھی مسواک کا استعمال کرنا سنت ہے۔ مسواک نہ صرف منھ کے تمام حصوں یعنی دانت، زبان ، حلق ، گلہ، سانس کی نالی اور خوراک کی نالی کے امراض کے ابتدائی حصوں کیلئے بے حد مفید علاج ہے۔
حکماء لکھتے ہیں کہ دن میں کم از کم ایک مرتبہ ضرور مسواک استعمال کریں ۔
شریعت نے ایک طرف تو مسواک کی اتنی تاکید کی ہے اور دوسری طرف وعید بھی بیان فرمائی کہ ایسا شخص کہ جس کے منھ سے صفائی نہ کرنے کی وجہ سے بد بو آ رہی ہے تو ایسے افراد جب تک منھ سے بدبو زائل نہ کریں، مسجد میں نہ آئیں۔
کوئی کتنا بڑا عہدے دار کیوں نہ ہو، لیکن اس کے منھ کی بد بو اس کے مقام و مرتبہ کو اثر انداز کر دیتی ہے ۔
اس لئے ہمیں چاہیئے کہ اس کا ہم باقاعدگی سے اہتمام کریں۔
اللہ تعالٰی اس پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے ۔۔۔ 👇👇👇
🔰WJS🔰