Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

ایک شخص اپنی جُگتوں کی بدولت اپنے علاقے میں مشہور تھا

ایک شخص اپنی جُگتوں کی بدولت اپنے علاقے میں مشہور تھا۔ ایک بار مرشد کے پاس بیٹھا کہنے لگا؛  سائیں، تُساں میکوں حج تے پٹھ دیسو تاں تہاڈی ...



ایک شخص اپنی جُگتوں کی بدولت اپنے علاقے میں مشہور تھا۔ ایک بار مرشد کے پاس بیٹھا کہنے لگا؛ 

سائیں، تُساں میکوں حج تے پٹھ دیسو تاں تہاڈی وڈی مہربانی ہوسی ۔

مُرشد نے جواب دیا کہ

تُوں اوتھاں ونج کے وی ایہو کُجھ کریسیں۔ (یعنی جُگتاں ہی مارے گا، کچھ عبادت وغیرہ نہیں کرے گا)۔

اس نے التجا کی؛ 

مُرشد ، میں اوں جاہ تے ایجھا کُجھ نہ کریساں۔

مرشد نے کہا؛ ول لکھ کے ڈے۔

اس وقت اس شخص سے ایک کاغذ پر حلف نامہ پر سائن کروائے گئے کہ وہ وہاں صرف عبادت کرے گا، کوئی فالتو بات نہیں کرے گا، کسی کو جگت نہیں مارے گا، اپنے کام سے کام رکھے گا، اور حج کر کے واپس آ جائے گا۔

اس نے باقی مریدوں کی موجودگی میں حلف نامے پر خوشی خوشی دستخط کر دیئے۔

مرشد نے ایک مرید سے کہا کہ اسے اپنےساتھ حج پہ لے جاؤ۔

وہ حج پہ چلا گیا۔ 

اب حج ہو گیا۔ سر منڈوانے کی باری آئی۔ سر بھی منڈوا لیا۔۔۔

واپسی کی راہ لی۔۔۔

یہ اس زمانے کی بات ہے جب حج کا سفر خچروں پر طے کیا جاتا تھا۔

واپسی کے سفر پر اب اس کا سر مُنڈا ہوا، اور گدھے پر بیٹھا، اللہ کریم سے راز و نیاز میں مصروف ہو گیا۔کہنے لگا؛ 

"یا اللہ! ساڈے علاقے وچ چور جے پکڑیا ونجے، تے اوہدی ٹِنڈ کرا کے، کھوتے تے بٹھاندن ۔۔۔ مولا! ہُن ٹِنڈ وی کرا لئی اے، کھوتے تے وی بیٹھ گئے آں، جے ہُن وی جاں بخشی نہ ہوئی تاں وَل گَل تے نہ بنی نا۔۔۔ "

 

وہ گدھے پر بیٹھا اپنی دُھن میں مست، اللہ سے باتیں کرتا چلا جا رہا تھا۔ دور بیٹھے ایک بزرگ نے پاس موجود شخص سے پوچھا کہ یہ کون ہے؟

بتایا کہ یہ فلاں ابنِ فلاں، جُگتوں میں مشہور ۔۔۔ ابھی اس کی بات مکمل نہ ہوئی تھی کہ اُن بزرگ نے اسے خاموش کروا دیا۔

کہنے لگے؛ خاموش! اسے بلانا مت، وہ تو اس وقت وہاں ہے جہاں ہم بھی نہیں ۔ میں دیکھ رہا ہوں وہ اللہ سے قریب ہے، وہ مانگ رہا ہے، اور اللہ اسے دے رہا ہے۔ وہ ایسے انداز سے مانگ رہا ہے کہ اسی وقت پا رہا ہے۔۔۔!

 

اللہ کو کسی کی کب، کون سی ادا بھا جائے، یہ ہم نہیں جانتے۔ اس لئے اس سے مانگیں، اپنی زبان، اپنے انداز میں ۔۔۔ وہ سب زبانیں سمجھتا ہے، سب انداز ، ادائیں جانتا ہے۔

ایک دوسرے کو مسلمان کافر کے سرٹیفکیٹ دینا بند کیجئے۔ وہاں سکے نہیں نیتیں چلتی ہیں، وہ بخشنے پر آئے تو ایک شکوے پر بھی بخش دے...!

🔰WJS🔰