Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

آج کا سبق: ذکر اللہ

آج  کا سبق:  ذکر اللہ اللہ تعالیٰ کا ذکر بھی ایسی لذیذ اور آسان عبادت ہے کہ اسے انسان معمولی سی توجہ سے ہر وقت انجام دے سکتاہے ا...



آج  کا سبق: 

ذکر اللہ
اللہ تعالیٰ کا ذکر بھی ایسی لذیذ اور آسان عبادت ہے کہ اسے انسان معمولی سی توجہ سے ہر وقت انجام دے سکتاہے اور اس کے فضائل اور فوائد بے شمار ہیں ۔ اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں جابجا اپنا ذکر کرنے کی تاکید فرمائی ہے ۔ مثلاً ارشاد ہے ۔
اے ایمان والو! "اللہ تعالیٰ کا کثرت سے ذکر کرو"
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اذْكُرُوا اللَّهَ ذِكْرًا كَثِيرًا
ظاہر ہے کہ ذکر کرنے سے اللہ تعالیٰ کا کوئی فائدہ نہیں ، وہ بندوں کے ذکر سے بے نیاز ہے ، لیلکن اس میں بندوں کا فائدہ ہے کہ ذکر کی کثرت  سے اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق مضبوط ہوتا ہے اور انسان کی روح کو غذا ملتی ہے جس سے اس میں بالیدگی اور قوت پیدا ہوتی ہے ۔ اس روحانی قوت کے نتیجے میں انسان کیلئے نفس اور شیطان کا مقابلہ آسان ہو جاتا ہے اور گناہوں سے بچنے میں بھی سہولت ہوتی ہے اور ہر ذکر کے ساتھ نامہ اعمال میں نیکیوں کا اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے ۔
ایک صاحب نے رسول کریم ﷺ سے سوال کیا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے افضل اور قیامت کے دن سب سے بلند رتبہ عبادت کون سی ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ "اللہ تعالیٰ کا ذکر" (جامع الاصول )
ایک صحابی نے ایک مرتبہ آنحضرت ﷺ سے عرض کیا کہ "یا رسول اللہ ! نیکیوں کی قسمیں تو بہت ہیں اور میں ان سب کو انجام دینے کی استطاعت نہیں رکھتا ۔ لہٰذا مجھے ایسی چیز بتا دیجئے جسے میں گرہ سے باندھ لوں اور زیادہ باتیں نہ بتائیے گا کیونکہ میں بھول جاؤں گا" آنحضرت ﷺ نے اس کے جواب میں فرمایا :
تمہاری زبان اللہ تعالیٰ کے ذکر سے تر رہا کرے "جامع ترمذی)
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا۔
"جس گھر میں اللہ کا ذکر کیا جائے اور جس گھر میں اللہ کا ذکر نہ کیا جائے ، ان کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے (یعنی ذکر والا گھر زندہ ہے اور بغیر ذکر کا گھر مردہ )   (بخاری ومسلم )
ماخوذ از:" آج کا سبق "صفحہ  135
تالیف :مفتی اعظم حضرت مولانا محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ  
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انتخاب :نورمحمد