Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

کہانی - جھوٹ کی بات اور سچ کی بات

📚 *کیا آپ جانتے ہیں آپ کی عمر کتنی؟ کتنے مال و اولاد ہے آپ کی؟* ایک بادشاہ نے اعلان کیا کہ جو شخص جھوٹ بولتے ہوئے پکڑا گیا اس کو پانچ دینار...

📚

*کیا آپ جانتے ہیں آپ کی عمر کتنی؟ کتنے مال و اولاد ہے آپ کی؟*

ایک بادشاہ نے اعلان کیا کہ جو شخص جھوٹ بولتے ہوئے پکڑا گیا اس کو پانچ دینار جرمانہ ہو گا، لوگ ایک دوسرے کے سامنے بھی ڈرنے لگے کہ اگر جھوٹ بولتے ہوئے پکڑے گئے تو جرمانہ نہ ہو جائے۔

 ادھر بادشاہ اور وزیر بھیس بدل کر شہر میں گھومنے لگے، جب تھک گئے تو آرام کرنے کی غرض سے ایک تاجر کے پاس ٹھہرے، اس نے دونوں کو کھلایا پلایا، بادشاہ نے تاجر سے پوچھا؛ *” تمھاری عمر کتنی ہے؟”* 
*تاجر نے کہا “20 سال۔ “* 
*” تمھارے پاس دولت کتنی ہے؟ “*
*تاجر نے کہا؛ “70 ہزار دینار”*
*بادشاہ نے پوچھا: “تمھارے بچے کتنے ہیں؟ “*
*تاجر نے جواب دیا: “ایک”*
واپس آ کر انھوں نے سرکاری دفتر میں تاجر کے کوائف اور جائیداد کی پڑتال کی تو اس کے بیان سے مختلف تھی، بادشاہ نے تاجر کو دربار میں طلب کیا اور وہی تین سوالات دُہرائے۔ تاجر نے وہی جوابات دیئے۔
بادشاہ نے وزیر سے کہا؛ “اس پر پندرہ دینار جرمانہ عائد کر دو اور سرکاری خزانے میں جمع کرا دو، کیونکہ اس نے تین جھوٹ بولے ہیں، سرکاری کاغذات میں اس کی عمر 35 سال ہے، اس کے پاس 70 ہزار دینار سے زیادہ رقم ہے، اور اس کے پانچ لڑکے ہیں۔”
*تاجر نے کہا؛ زندگی کے 20 سال ہی نیکی اور ایمان داری سے گزرے ہیں، اسی کو میں اپنی عمر سمجھتا ہوں اور زندگی میں 70 ہزار دینار میں نے ایک مسجد کی تعمیر میں خرچ کئے ہیں، اس کو اپنی دولت سمجھتا ہوں اور چار بچے نالائق اور بد اخلاق ہیں، ایک بچہ اچھا ہے، اسی کو میں اپنا بچہ سمجھتا ہوں۔ “* 
یہ سُن کر بادشاہ نے جرمانے کا حکم واپس لے لیا اور تاجر سے کہا؛
“ہم تمھارے جواب سے خوش ہوئے ہیں، *وقت وہی شمار کرنے کے لائق ہے، جو نیک کاموں میں گزر جائے، دولت وہی قابلِ اعتبار ہے جو راہِ خدا میں خرچ ہو اور اولاد وہی ہے جس کی عادتیں نیک ہوں۔۔۔۔ “۔* 
*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچایئے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے 

===============================