دنیوی خواہشات اور روحانی سکون کبھی آپ نے کسی گاڑی کے لیے اتنا جوش محسوس کیا ہے کہ دل چاہے وہ فوراً حاصل کرلیں؟ شروع میں آپ پیسے بچانے لگت...
دنیوی خواہشات اور روحانی سکون
کبھی آپ نے کسی گاڑی کے لیے اتنا جوش محسوس کیا ہے کہ دل چاہے وہ فوراً حاصل کرلیں؟
شروع میں آپ پیسے بچانے لگتے ہیں، ہر دن کی محنت کے بعد جوش اور امید بڑھتی جاتی ہے۔
جب آپ کے پاس اتنی رقم جمع ہو جاتی ہے کہ گاڑی خرید سکیں، تو خوشی کی حد تقریباً اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے۔
گاڑی خریدتے وقت، اس میں بیٹھتے اور ڈرائیو کرتے وقت، اپنے خاندان یا دوستوں کو ساتھ لے کر سفر کرتے وقت خوشی کا احساس عروج پر ہوتا ہے۔
لیکن اگلے دن یہ جوش تھوڑا کم ہو جاتا ہے، اور کچھ دن بعد سب نارمل محسوس ہوتا ہے۔ یہ فطری بات ہے۔
یہاں ایک اور پہلو غور طلب ہے: مادی چیزوں سے محبت یا خواہش لمبے عرصے تک حقیقی خوشی نہیں دے سکتی۔
خدا کی مخلوق سے محبت، یتیموں کی مدد، بیواؤں کا خیال رکھنا، یا سماجی کام کرنا حقیقی روحانی سکون دیتا ہے۔
جب ہم کسی دنیاوی مقصد سے مطمئن ہوتے ہیں، تو دوسری چیزیں ہمارے خیالات کو پریشان کرتی رہتی ہیں۔
لیکن جب ہم روحانی طور پر مطمئن ہوتے ہیں، تو یہ ایک مکمل سکون کا پیکج ہوتا ہے، جو کسی اور چیز سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
