غیر تعلیم یافتہ قوموں میں سیاست — ایک خاموش تباہی تمہید: جب سیاست جوڑنے کے بجائے توڑنے لگے جب قوم تعلیم سے دور ہو، اور اجتماعی شعور ابھ...
غیر تعلیم یافتہ قوموں میں سیاست — ایک خاموش تباہی
تمہید: جب سیاست جوڑنے کے بجائے توڑنے لگے
جب قوم تعلیم سے دور ہو، اور اجتماعی شعور ابھی ناپختہ ہو، تو سیاست ترقی کا ذریعہ بننے کے بجائے نفرت کا ہتھیار بن جاتی ہے۔
لوگوں کی سوچ کچھ یوں بن جاتی ہے:
"اگر تم میرے لیڈر کے ساتھ نہیں ہو، تو تم میرے دشمن ہو۔""اگر تم میری پارٹی کو نہیں مانتے، تو تم غلط ہو۔"
نتیجہ؟
-
دوستیوں میں دراڑیں
-
گھروں میں جھگڑے
-
لوگ دل کے قریب کم، نظریات کے قریب زیادہ
اصل خطرہ: جب سیاسی شناخت، ذاتی شناخت بن جائے
بدقسمتی سے، بہت سی پسماندہ اقوام میں سیاست صرف قومی مسئلہ نہیں، ذاتی انا کا مسئلہ بن جاتی ہے۔ اگر آپ کسی کے پسندیدہ لیڈر پر تنقید کریں، تو وہ ذاتی دشمنی سمجھتے ہیں۔
یہ سوچ:
-
رواداری ختم کرتی ہے
-
ذہنوں کو بانٹتی ہے
-
قوم کو "ہم اور وہ" میں تقسیم کر دیتی ہے
نتیجہ: قوم ترقی نہیں کرتی، بلکہ لڑتی رہتی ہے۔
اندرونی خرابی: مسئلہ صرف سیاست نہیں
سیاست تو صرف ایک علامت ہے، اصل بیماری کہیں اور ہے:
🔹 1. بے روزگاری
جب نوکریاں نہیں ہوتیں تو لوگ اپنا غصہ سیاسی بحثوں میں نکالتے ہیں۔
🔹 2. کرپشن کا عام ہونا
جب نظام میں سفارش اور رشوت ہو، تو محنت کرنے والا پیچھے رہ جاتا ہے، اور چالاک آگے نکل جاتا ہے۔
🔹 3. شارٹ کٹ کلچر
نوجوانوں کو یہ سکھایا جاتا ہے:
-
محنت نہ کرو، تعلقات بناو
-
سیاسی پارٹی جوائن کرو، فائدہ اٹھاو
-
اصولوں سے نہیں، چالاکی سے ترقی کرو
ذمہ داری کس کی ہے؟ سب کا کردار ضروری ہے
تبدیلی صرف حکمرانوں کی ذمہ داری نہیں، یہ ہم سب کا اجتماعی فریضہ ہے۔
📰 1. میڈیا کا کردار:
-
سچ اور توازن کے ساتھ رپورٹنگ
-
جذبات کو بھڑکانے کے بجائے سوچنے کی ترغیب دینا
🎤 2. موٹیویشنل اسپیکرز:
-
نوجوانوں کو برداشت، اخلاقیات، اور خود اعتمادی کی تعلیم دینا
-
سیاسی اندھی عقیدت سے نکالنا
🕌 3. علمائے کرام:
-
امن، اتحاد، اور حق کی تعلیم دینا
-
مذہب کو نفرت کے لیے نہیں، جوڑنے کے لیے استعمال کرنا
🧑💼 4. رہنما اور سی ای اوز:
-
میرٹ پر لوگوں کو آگے لانا
-
اداروں کو کرپشن فری رکھنا
-
نئی نسل کی رہنمائی کرنا
💻 5. بلاگرز اور لکھاری:
-
قلم کا استعمال جوڑنے کے لیے کرنا
-
سنسنی نہیں، سچ بولنا
اختتامی پیغام: ذہن بدلو، ملک بدلے گا
سیاست ہمیشہ رہے گی، لیکن سمجھ دار قومیں سیاست کو خدمت کا ذریعہ بناتی ہیں، نفرت کا نہیں۔
ہمیں یہ سکھانا ہوگا:
-
اختلاف رائے کو برداشت کرنا
-
دلیل سے بات کرنا، نعرے سے نہیں
-
ترقی کا راستہ قابلیت سے ہے، تعلقات سے نہیں
جب سیاست ترقی سے زیادہ زور شور والی ہو جائے، تو قومیں پیچھے رہ جاتی ہیں۔