Page Nav

HIDE

NotoSansArabicFont

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین

latest

بینک فراڈز - جعلساز کیسے سرکاری اور بینک افسر بن کر دھوکہ دیتے ہیں

  کالر آئی ڈی اسپوٖفنگ سے ہوشیار رہیں: جعلساز کیسے سرکاری اور بینک افسر بن کر دھوکہ دیتے ہیں حال ہی میں ایک خطرناک فون فراڈ سامنے آیا، جس می...


 

کالر آئی ڈی اسپوٖفنگ سے ہوشیار رہیں: جعلساز کیسے سرکاری اور بینک افسر بن کر دھوکہ دیتے ہیں

حال ہی میں ایک خطرناک فون فراڈ سامنے آیا، جس میں ایک شخص 2.5 لاکھ روپے گنوا بیٹھا۔ اس جعلسازی میں، دھوکہ بازوں نے ملٹری انٹیلیجنس، ایف آئی اے، اور ایک بینک کے افسران بن کر متاثرہ شخص کو کال کی۔

  1. سب سے پہلے، متاثرہ شخص کو ملٹری انٹیلیجنس کے نمائندے کے طور پر کسی نے فون کیا اور کہا کہ اس کا بینک اکاؤنٹ کسی دھوکہ دہی میں ملوث ہے اور اس کی تصدیق ضروری ہے۔
  2. جب متاثرہ شخص نے شک کا اظہار کیا، تو کالر نے کہا کہ آپ ہمارا نمبر گوگل پر چیک کر سکتے ہیں، ہم اصلی ہیں۔
  3. جب اس نے نمبر گوگل کیا تو واقعی وہ سرکاری ڈیپارٹمنٹ کا مستند نمبر تھا، جس سے کالر کی باتیں مستند لگنے لگیں۔
  4. کچھ دیر بعد، اسے ایک اور فون آیا، اس بار کالر نے ایف آئی اے افسر ہونے کا دعویٰ کیا اور وہی معاملہ دوبارہ دہرایا۔
  5. آخر میں، اسے بینک سے ایک کال موصول ہوئی، جس میں ایک شخص نے بینک کا نمائندہ بن کر مزید دباؤ ڈالا۔

چونکہ ہر کال کا نمبر گوگل پر مستند نظر آ رہا تھا، متاثرہ شخص دھوکے میں آ گیا اور اپنے بینک کی حساس تفصیلات فراہم کر بیٹھا، جس کے نتیجے میں وہ لاکھوں روپے سے محروم ہو گیا۔

یہ ایک تشویشناک مسئلہ ہے: یہ جعلساز کس طرح کالر آئی ڈی کو ماسک کر کے مستند نمبر ظاہر کرتے ہیں، اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اس دھوکہ دہی کو روکنے میں کیا کردار ادا کرتی ہے؟


جعلساز کس طرح نمبر ماسک کرتے ہیں؟ (کالر آئی ڈی اسپوفنگ)

جعلساز جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے فون نمبر کو بدل دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ کال کسی سرکاری محکمے یا مستند ادارے سے آ رہی ہے۔ اس جعلسازی کے چند اہم طریقے درج ذیل ہیں:

VoIP (وائس اوور انٹرنیٹ پروٹوکول) ٹیکنالوجی – دھوکہ باز انٹرنیٹ پر مبنی فون سروسز استعمال کرتے ہیں جو کسی بھی نمبر کو ظاہر کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔
کالر آئی ڈی اسپوفنگ سافٹ ویئر – اسپیشل ایپلیکیشنز اور ہیکنگ ٹولز کے ذریعے کالر اپنا اصل نمبر چھپا کر جعلی نمبر دکھاتے ہیں۔
سم باکس فراڈ – جعلساز بین الاقوامی کالز کو لوکل نمبر کے ذریعے ری روٹ کرتے ہیں تاکہ کال مستند لگے اور پکڑی نہ جائے۔


PTA کا کردار اور جعلسازی کے خلاف اقدامات

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اس قسم کے جرائم کی روک تھام کے لیے درج ذیل اقدامات کر رہی ہے:

جعلی اور مشکوک کالز بلاک کرنا – مشتبہ کال پیٹرنز کو ٹریس کر کے انہیں روکا جا رہا ہے۔
کالر آئی ڈی کی تصدیق – حکومتی ادارے اور بینک اب ویریفائیڈ نمبر سسٹم پر کام کر رہے ہیں تاکہ عوامی اعتماد بحال رہے۔
عوامی آگاہی مہم – PTA عوام کو آگاہ کر رہی ہے کہ وہ کسی بھی فون کال پر اپنی بینک تفصیلات شیئر نہ کریں۔


پاکستان میں اس طرح کے فراڈ کی اطلاع کیسے دیں؟

اگر آپ کو کسی جعلی کال یا دھوکہ دہی کا سامنا ہو تو فوراً متعلقہ حکام کو رپورٹ کریں:

📌 PTA کو شکایت درج کروائیں:

  • PTA ہیلپ لائن: 0800-55055
  • PTA ویب سائٹ: www.pta.gov.pk

📌 FIA سائبر کرائم ونگ سے رابطہ کریں:

  • FIA ہیلپ لائن: 9911
  • FIA سائبر کرائم رپورٹنگ ویب سائٹ: www.nr3c.gov.pk

📌 اپنے بینک سے فوری رابطہ کریں اگر آپ نے کوئی معلومات شیئر کر لی ہیں۔


اپنے آپ کو ان فراڈز سے محفوظ رکھنے کے لئے ضروری احتیاطی تدابیر

✔️ کسی بھی اجنبی کو فون پر اپنی بینک تفصیلات مت دیں۔
✔️ گوگل پر نمبر چیک کرنے پر بھروسہ نہ کریں، نمبر ماسک کیے جا سکتے ہیں۔
✔️ مشکوک کالز فوراً کاٹ دیں اور متعلقہ ادارے کو رپورٹ کریں۔
✔️ PTA اور FIA کی جاری کردہ گائیڈ لائنز پر عمل کریں۔

یہ معلومات آپ کو خطرناک مالی نقصان اور شناخت کی چوری سے بچا سکتی ہیں۔ یاد رکھیں، آگاہی ہی تحفظ ہے!