Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

چھوٹا کتا

    پرانے زمانے میں مال برداری اور پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے بیل گاڑیاں ہوا کرتی تھیں۔ ہر بیل گاڑی کے ساتھ ایک کتا ضرور ہوتا تھا۔ جب کہیں سنسان ...


 
 
پرانے زمانے میں مال برداری اور پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے بیل گاڑیاں ہوا کرتی تھیں۔ ہر بیل گاڑی کے ساتھ ایک کتا ضرور ہوتا تھا۔ جب کہیں سنسان بیابان میں مالک کو رُکنا پڑتا تو اس وقت وہ کتا سامان کی رکھوالی کیا کرتا تھا۔
جس جس نے وہ بیل گاڑی چلتی دیکھی ہو گی تو اس کو ضرور یاد ہو گا کہ وہ کتا بیل گاڑی کے نیچے نیچے ہی چلا کرتا تھا۔

اُس کی ایک خاص وجہ ہوتی تھی کہ جب مالک چھوٹا کتا رکھتا تھا تو سفر کے دوران اُس کتے کو گاڑی کے ایکسل کے ساتھ نیچے باندھ دیا کرتا تھا۔ وہ بڑا ہو کر بھی اپنی اسی جگہ پر چلتا رہتا تھا۔

ایک دن کتے نے سوچا کہ جب مالک گاڑی روکتا ہے تو سب سے پہلے بیل کو پانی پلاتا ہے اور چارا ڈالتا ہے، پھر خود کھاتا ہے اور سب سے آخر میں مجھے کھلاتا ہے۔

حالانکہ گڈھ تو ساری میں نے اپنے اوپر اُٹھائی ہوتی ہے۔
دراصل اس کتے کو گڈھ کے نیچے چلتے ہوئے یہ گمان ہو گیا تھا کہ یہ گڈھ اس نے اُٹھا رکھی ہے۔

وہ اندر ہی اندر کُڑھتا رہتا۔ ایک دن اس کتے نے فیصلہ کیا کہ اچھا پھر ایسے تو ایسے ہی سہی میں نے بھی آج راستے میں ہی گڈھ چھوڑ دینی ہے۔ جب آدھا سفر ہو ہوا تو کتا نیچے بیٹھ گیا اور گڈھ آگے نکل گئی۔ کتا حیران پریشان اس کو دیکھتا رہ گیا.۔

ایسے ہی کچھ کردار آپ کو اپنی زندگی میں ملیں گے جو اس گمان میں ہیں کہ سارا بوجھ تو انہوں نے اٹھا رکھا ہے۔ وہ نہ ہوں گے تو سسٹم رک جائے گا۔ حالانکہ ایسا کچھ بھی نہیں۔ یاد رکھیں زندگی کبھی نہیں رکتی کسی کے لئے۔ کہانی میں کردار بدلتے رہتے ہیں مگر زندگی چلتی رہتی ہے۔ 
بس اپنی نیت صاف رکھئے اور محنت کرتے جائیں۔ محنت کا پھل اللّٰہ خود دے گا یہ دنیا کبھی آپ سے خوش نہیں ہو گی۔
💠WJS💠