Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

گھوڑےاور گدھے

    کہتے ھیں کہ کسی سلطنت کے بادشاہ نے جنگ میں شریک ھونے والے گھوڑوں🐎🐴 کے اصطبل کے ساتھ ہی گدھے🦄 بھی رکھے ہوۓ تھے۔ گدھے ہر روز گھوڑوں کا ...

 

 
کہتے ھیں کہ کسی سلطنت کے بادشاہ نے جنگ میں شریک ھونے والے گھوڑوں🐎🐴 کے اصطبل کے ساتھ ہی گدھے🦄 بھی رکھے ہوۓ تھے۔ گدھے ہر روز گھوڑوں کا بچا ہوا کھانا کھاتے اور گھوڑوں کو ویہلا اور نکما کہتے۔ اندر ہی اندر کُڑھتے رہتے کہ گھوڑوں کیلیے اتنا اچھا کھانا اور ہم سارا دن کام کرتے ہیں اور کھاتے گھوڑوں کا بچا ہوا کھانا۔۔۔

ہر روز صبح صبح گدھوں پر سامان لادنا اور ان سے سارا دن کام لینا۔ جبکہ صبح ھوتے ہی گھوڑوں کی مالش شروع ھو جاتی یہ سب دیکھ کر گدھوں نے سارا دن گھوڑوں کو گالیاں دینی کہ اگر یہ نہ ھوں تو یہ سب بھی ہمیں کھانے کو ملتا۔ ھماری بھی مالش ہوتی، خادم ہماری بھی دیکھ بھال کرتے۔ ھم سارا دن گدھوں کیطرح کام کر کر تھک جاتے ہیں۔۔۔

ایک دن صبح ہی صبح اچانک گھوڑں پر کاٹھیاں ڈلنا شروع ہو گئیں۔ ہر طرف افراتفری مچ گئی۔ ہر سپاہی جلدی جلدی اپنے گھوڑے کو تیار کرنے میں لگا ہوا ہے۔ گدھوں کی جان میں بھی جان آئی کہ شکر ہے آج ان گھوڑوں کو بھی کام کرنا پڑے گا الغرض گھوڑے تیار کر کے سپاہی ان پر سوار ھوئے اور چل دیے۔۔۔

سارا دن گزرا، پھر شام گزر گئی لیکن گھوڑے واپس نہ آۓ، گدھے پریشان ھو گئے کہ گھوڑے ابھی تک واپس کیوں نہیں آۓ۔ ایسا کیا کام پیش آ گیا ھے۔ اگلے دن جب گھوڑے واپس آۓ تو کسی کا کان نہیں، کسی کی آنکھ نہیں، کوئی لنگڑا کے چل رہا ہے تو کوئی واپس ہی نہیں آیا۔۔۔

گدھوں نے گھوڑوں کا جب یہ حال دیکھا تو ان سے پوچھا کہ کیا ہوا ہے۔ یہ تمہارا حال کس نے کیا ہے۔ گھوڑوں نے کہا کہ ہم جنگ پر گئے تھے۔ اور جنگ میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ ہمیں اسی لیے تیار کیا جاتا ہے۔ کہ اپنے وطن کے دفاع کیلیے دشمن کے خلاف جنگ میں ھم شامل ھوں۔۔۔

گدھوں نے گھوڑوں کا یہ جواب سنا تو انہوں نے شکر کیا کہ ہم گھوڑے نہیں گدھے ہیں۔ 
ا ۔۔