Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

کاروبار ‏کریں ‏یا ‏نہ ‏کریں؟

    دفتر میں نوکری کرنے والے ہر دوسرے شخص کو لگتا ہے کہ آلو کے چپس کا ٹھیلہ لگانے میں بہت فائدہ ہے، بندہ بریانی کا پتیلا لے کر سڑک کنارے ک...

 


 

دفتر میں نوکری کرنے والے ہر دوسرے شخص کو لگتا ہے کہ آلو کے چپس کا ٹھیلہ لگانے میں بہت فائدہ ہے، بندہ بریانی کا پتیلا لے کر سڑک کنارے کھڑا ہو جائے تو تا حد نگاہ قطار لگ جائے گی، کسی کا کرش چاٹ چھولے وغیرہ پر ہے. یہ سمجھ لیں کہ کسی بات پر باس نے دو جملے کیا سنا دیے، ہر آفس ورکر کے اندر چھپا Elon Musk انگڑائی مار کر کھڑا ہو جاتا ہے اور بزنس کا پہلا مشورہ جو اسے ملتا ہے، وہ چپس کے ٹھیلے، بریانی کے پتیلے اور چائے کے ڈھابے کے گرد گھومتا ہے.

 

میں یہ نہیں کہہ رہا کہ بزنس نہ کریں. جس کو شوق ہے، بالکل کرے. لیکن ایسا ہر گز نہیں ہے کہ آپ کے اندر ایک ایسا جوالہ مکھی چھپا ہوا ہے جو آفس کی روٹین لائف نے یخ ٹھنڈا کر دیا ہے اور اگر آپ بزنس میں پاؤں رکھ دیتے تو موٹیویشنل سپیکر آپ کو انگلی پکڑ کر دنیا کے عظیم ترین انسانوں کی فہرست میں کھڑا کر دیتے. عین ممکن ہے کہ جتنے بڑے ڈفر آپ نوکری میں ہیں، اس سے کہیں زیادہ فلاپ بزنس میں ثابت ہوتے. آفس میں تو پھر بھی ٹیم ورک کی وجہ سے آپ کا گزارا ہو جاتا ہے، اکیلے تو آپ بالکل ہی راندہ درگاہ ہو جاتے.

 

پھر جس کو لگتا ہے کہ آلو کے چپس یا بریانی کا ٹھیلہ زبردست کمائی کا ذریعہ ہے، اسے چاہیے کہ ایک بار گلی کے کونے پر کھڑے چپس والے کے گھر کا چکر بھی لگا لے. شہر کے چوک پر جو بریانی والا آپ کی inspiration ہے، پتہ کر لیں کہ اس کے بچے کون سے سکول میں پڑھتے ہیں. اندازہ ہو جائے گا کہ وہ نوکری جو آپ کو گلے کا پھندا لگتی ہے، جس کی وجہ سے موٹیویشنل سپیکر کے مطابق دنیا آپ کے اندر چھپی ہوئی ایک نابغہ روزگار عالمگیر شخصیت کے جوہر دیکھنے سے محروم ہے، آپ کو اس بریانی والے کے مقابلے میں کیسا معیار زندگی دینے کا ذریعہ ہے.

 

لہٰذا اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں. یہ عملاً ممکن نہیں ہے کہ ہر بندہ بزنس میں کود پڑے. دوسرا یہ کہ اگر آپ کے نزدیک نوکری غلامی ہے تو بھائی، آپ کا بزنس جب پھلے پھولے گا تو آپ خود بھی لوگوں کو نوکری پر رکھیں گے، یعنی لوگوں کے گلے میں غلامی کا طوق ڈالیں گے، توبہ توبہ. اس فلسفے کے مطابق تو یہ نوکری کرنے سے بھی زیادہ معیوب چیز ہوئی کیونکہ آپ دوسروں کو غلام بنا رہے ہیں. اللہ نے جو کچھ دیا ہے، اس پر شکر کریں. بزنس پلان کرنے کے لیے نوکری سے متنفر ہونا ضروری نہیں ہے. ہمہ وقت reactive approach شدید نقصان دہ ثابت ہوتی ہے. احتیاط کریں.

 


جس طرح ہر جاب آپ کے لیے نہیں ہوتی اسی طرح ہر بزنس آپ کے لیے نہیں ہوتا - جس طرح جاب کرنے سے پہلے ایک خاص سکل سیٹ کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح کاروبار کے لیے بھی ایک حد تک علم اور تجربے کی ضرورت ہوتی ہے - لیکن جب کانفیڈینٹ ہوں اور کنسسٹنٹ ہوں تو کامیابی مل جاتی ہے - 

لیکن اچھا کاروبار آپ کی نسلوں تک منتقل ہوتا ہے ، اچھی جاب نہیں 

کاروبار میں آپ لوگوں کے لیے جابز کے وسائل مہیا کرتے ہو اور جاب میں صرف وسائل کا استعمال ؟

محنت اور تجربہ کسی بھی کام کو ممکن بنا سکتا ہے - بس فیصلہ آپ نے کرنا ہوتا ہے کہ اپنا تجربہ اور محنت اپنے کام کو دینا ہے یا کسی اور کے کام کو ؟