Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

سورہ الفاتحۃ - مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ - ترجمہ اورتفسیر

مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ ؕ۳ ترجمہ:  جو روز جزاء کا مالک ہے (٣) تفسیر:  (٣) روز جزاء کا مطلب ہے وہ دن جب تمام بندوں کو ان کے...


مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ ؕ۳

ترجمہ: 

جو روز جزاء کا مالک ہے (٣)

تفسیر: 

(٣) روز جزاء کا مطلب ہے وہ دن جب تمام بندوں کو ان کے دنیا میں کیے ہوئے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا، یوں تو روز جزاء سے پہلے بھی کائنات کی ہر چیز کا اصلی مالک اللہ تعالیٰ ہے ؛ لیکن یہاں خاص طور پر روز جزاء کے مالک ہونے کا ذکر اس لیے کیا گیا کہ دنیا میں اللہ تعالیٰ نے ہی انسانوں کو بہت سی چیزوں کا مالک بنایا ہوا ہے، یہ ملکیت اگرچہ ناقص اور عارضی ہے تاہم ظاہری صورت کے لحاظ سے ملکیت ہی ہے، لیکن قیامت کے دن جب جزاء وسزا کا مرحلہ آئے گا تو یہ ناقص اور عارضی ملکیتیں بھی ختم ہوجائیں گی، اس وقت ظاہری ملکیت بھی اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی نہ ہوگی۔
 آسان ترجمۂ قرآن مفتی محمد تقی عثمانی