Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

کہانی: بزرگ، طالب علم اور شیطان

ایک مشہور بزرگ تھے ان کے پاس ایک دفعہ ایک طالب علم آیا جو دینی علوم سیکھتا رہا، کچھ عرصہ پڑھنے کے بعد جب وہ اپنے وطن واپس جانے لگا ت...


ایک مشہور بزرگ تھے ان کے پاس ایک دفعہ ایک طالب علم آیا جو دینی علوم سیکھتا رہا، کچھ عرصہ پڑھنے کے بعد جب وہ اپنے وطن واپس جانے لگا تو وہ بزرگ اس سے کہنے لگے۔

میاں ایک بات بتاتے جاؤ، وہ کہنے لگا دریافت کیجئے میں بتانے کے لیے تیار ہوں وہ کہنے لگے اچھا یہ تو بتاؤ کیا تمہارے ہاں شیطان بھی ہوتا ہے۔۔۔؟
وہ کہنے لگا حضور شیطان کہاں نہیں ہوتا شیطان تو ہر جگہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا: اچھا جب تم نے خدا تعالیٰ سے دوستی لگانی چاہی اور شیطان نے تمہیں ورغلا دیا تو تم کیا کرو گے۔۔؟

اس نے کہا میں شیطان کا مقابلہ کروں گا کہنے لگے فرض کرو تم نے شیطان کا مقابلہ کیا اور وہ بھاگ گیا، لیکن پھر تم نے اللہ تعالیٰ کے قرب کے حصول کے لئے جدوجہد کی اور پھر تمہیں شیطان نے روک لیا تو کیا کرو گے؟
اس نے کہا: میں پھر مقابلہ کروں گا وہ کہنے لگے اچھا مان لیا تم نےدوسری دفعہ بھی اسے بھگا دیا، لیکن اگر تیسری دفعہ وہ پھر تم پر حملہ آور ہوگیا اور اس نے تمہیں اللہ تعالیٰ کے قرب کی طرف بڑھنے نہ دیا تو کیا کرو گے؟ وہ کچھ حیران سا ہوگیا۔

مگر کہنے لگا: میرے پاس سوائے اس کے کیا علاج ہے کہ میں پھر اس کا مقابلہ کروں، 

وہ کہنے لگے: اگر ساری عمر تم شیطان سے مقابلہ ہی کرتے رہوگے تو خدا تک کب پہنچو گے۔۔؟ وہ لاجواب ہوکر خاموش ہوگیا، اس پر اس بزرگ نے کہا کہ اچھا یہ تو بتاؤ اگر تم اپنے کسی دوست سے ملنے جاؤ اور اسنے ایک کتا بطور پہرہ دار رکھا ہوا ہو اور جب تم اس کے دروازہ پر پہنچنے لگو تو وہ تمہاری ایڑی پکڑ لے تو تم کیا کرو گے؟ وہ کہنے لگا کتے کو مارونگا اور کیا کرونگا، وہ کہنے لگے: فرض کرو تم نے اسے مارا اور وہ ہٹ گیا لیکن اگر دوبارہ تم نے اس دوست سے ملنے کے لئے اپنا قدم آگے بڑھایا اور پھر اس نے تمہیں آ پکڑا تو کیا کرو گے؟
وہ کہنے لگا: میں پھر ڈنڈا اٹھاؤں گا اور اسے ماروں گا ۔ انہوں نے کہا اچھا تیسری بار پھر وہ تم پر حملہ آور ہوگیا تو تم کیا کرو گے؟

وہ کہنے لگا: اگر وہ کسی طرح باز نہ آیا تو میں اپنے دوست کو آواز دوں گا کہ ذرا باہر نکلنا یہ تمہارا کتا مجھے آگے بڑھنے نہیں دیتا اسے سنبھال لو ۔

وہ کہنے لگے: بس یہی گُر شیطان کے مقابلہ میں بھی اختیار کرنا اور جب تم اس کی تدابیر سے بچ نہ سکو تو خدا سے یہی کہنا کہ وہ تمہیں اپنے قرب میں بڑھنے دے ۔

تم اس کا ہاتھ کیوں نہیں پکڑ لیتے جس کے قبضئہ قدرت میں یہ تمام چیزیں ہیں، اگر تم اس سے دوستی کر لو تو تمہیں ان چیزوں کا کوئی خطرہ نہ رہے اور ہر تباہی اور مصیبت سے بچے رہو، یہی علاج ہے شیطان سے بچنے کا ۔
ابو مطیع اللہ حنفی