Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

اپنے اوپر حرام کر لینے کی قسم کا کفارہ

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ ا...


يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ {87}  وَكُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ حَلَالًا طَيِّبًا ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي أَنْتُمْ بِهِ مُؤْمِنُونَ {88}  لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَٰكِنْ يُؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُمُ الْأَيْمَانَ ۖ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ ۖ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ ۚ ذَٰلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ ۚ وَاحْفَظُوا أَيْمَانَكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ {89}

ایمان والو، جو پاکیزہ چیزیں اللہ نے تمھارے لیے جائز کی ہیں، اُنھیں حرام نہ ٹھیراؤ اور نہ حدود سے تجاوز کرو۔اللہ حدود سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔  جو حلال و طیب چیزیں اللہ نے تمھیں بخشی ہیں، اُنھیں کھاؤ پیو اور (اپنے) اُس اللہ سے ڈرو جس پر تم ایمان لائے ہو۔  (تم میں سے بعض لوگ کسی چیز کو اپنے اوپر حرام کر لینے کی قسم کھا بیٹھتے ہیں، سو جان لو کہ) اللہ تمھاری اُن قسموں پر کوئی مواخذہ نہ کرے گا جو تم بے ارادہ کھا لیتے ہو، لیکن جو قسمیں دل کے پختہ ارادے سے کھاتے ہو، اُن پر ضرور تمھارا مواخذہ کرے گا۔ سو اِس طرح کی قسم اگر توڑ دی جائے تو اُس کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو اُس معیار کا کھانا کھلایا جائے جو تم عام طور پر اپنے اہل و عیال کو کھلاتے ہو یا اُنھیں پہننے کے کپڑے دیے جائیں یا ایک غلام آزاد کیا جائے۔ پھر جسے یہ میسر نہ ہو، اُس کے لیے تین دن کے روزے ہیں۔ یہ تمھاری قسموں کا کفارہ ہے، جب تم قسم کھا بیٹھتے ہو۔ (اِسے ادا کرو) اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو۔ اللہ اِسی طرح تمھارے لیے اپنی آیتوں کی وضاحت کرتا ہے تاکہ تم اُس کے شکر گزار رہو۔

5.Surah Ma’idah – Verse (87-93)