Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

میں نے پوچھا کون سی ڈگری لی ہے ؟

  میں نے پوچھا کون سی ڈگری لی ہے ؟ بولا ایم ایس سی کی مین نے کہا کتنےبرس لگے ؟ وہ بولا سولہ سترہ برس؟ کیوں کیا ایم ایس سی؟ وہ بولا ...

 
میں نے پوچھا کون سی ڈگری لی ہے ؟
بولا ایم ایس سی کی
مین نے کہا کتنےبرس لگے ؟
وہ بولا سولہ سترہ برس؟
کیوں کیا ایم ایس سی؟
وہ بولا جاب کرنے ،پیسے کمانے ، زندگی گزارنے کے لئے
لیکن آپ یہ سب کیوں پوچھ رہے ہیں؟
میں نے کہاپہلے ایک سوال کا اور جواب دو،
پاکستان مین ایوریج عمر کتنی ہے؟
بولا یہی کوئی ساٹھ برس
میں نے پوچھااور تمہاری عمر ؟
بولا تیس برس!
اسے الجھن ہو رہی تھی
میں نے پیار سے اسکے کان کی لو پکڑ لی اور کہا
میرے پیارے
جس دنیا میں ساٹھ برس رہنا ہے اس کے لئے سولہ برس پڑھائی اور اس ساٹھ مین  سے بھی باقی صرف تیس کیش ان ھینڈ ،اور جہاں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رہنا ہے وہاں کے لئے گائیڈ بک قران پڑھنے کے لئے ایک سال بھی نہیں نکال سکتے ؟
وہ شرما گیا 


بولا نہیں ۔۔۔وہ ۔۔۔۔بس ۔۔۔۔مصروفیت ذرا۔۔۔۔
مین نے کہا پیارے پورا سال بھی مت دو سال بھر بس روز ایک گھنٹہ نکال لو قران سمجھ کر پڑھ لو۔۔۔پلیز؟
میں تمہیں ریکویسٹ کرتا ہوں؟
تمہارے محسن رب کا اتنا بھی حق نہیں تم پر؟
دیکھو اگر مین تمہارے سامنے کھڑا ہو کر چائنیز مین تقریر شروع کر دون تو تم بور ہو جاو گے ،اٹھ کر چل دو گے کہ بھائی یہ کیا ہے کچھ سمجھ نہیں آ رہا مین نہیں سن رہا ،لیکن کتنے دکھ کی بات ہے برسوں سے روز امام کے پیچھے کھڑے ہو کر وہ زبان سنتے ہو جس کا ایک لفظ نہیں معلوم؟ کچھ سمجھ نہیں آتا
اور پھر کلام بھی اس کا جو کہتا ہے کامیابی کا پیمانہ ہی بس یہ ہے کہ جو میرے پاس حاضری کے لمحہ ایسے پہنچا کہ جہنم سے بچا لیا گیا اور جنت مین داخل کر دیا گیا وہ کامیاب ہو گیا اور میں اور تم ایم ایس سی میں فرسٹ ڈویژن ،جاب ،گھر ،گاڑی کو کامیابی سمجھ بیٹھے ہیں؟


وہ پرجوش ہو کربولا
میں تیار ہوں بس بتائیں کرنا کیا ہے؟
میں نے کہا کچھ بھی نہیں  نیٹ پر ہی سرچ کر لو بہت سے طریقے دستیاب ہیں  اور کچھ نہیں تو تفہیم القران لو اور روز باقاعدگی سے پڑھنا شروع کر لو۔۔۔
وہ تو مان گیا !
کوئی اور بھائی بہن بیٹی؟
اللہ کریم ان راتوں میں اپنے گمشدہ بندوں کی تلاش میں ہے
تحریر کو لائیک یا کمنٹ بیشک نہ کریں شئیر کر دیں ۔۔
ممکن ہے اللہ کو اس کے کچھ گمشدہ بندے مل جائیں۔۔
پلیز۔۔۔!
#خود کلامی۔۔۔زبیر منصوری
تئیسویں شب ،۳:۳۰