Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

اللّٰہ معاف کرنے والا ہے اور معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

*معافی خوبصورت عمل ہےـ* *چاہے کسی سے معافی مانگنی ہو یا کسی کو معاف کرنا ہوـ* *ہمارے معاشرے میں معافی مانگنا اور معاف کرنا دونوں کو انا کا م...




*معافی خوبصورت عمل ہےـ*
*چاہے کسی سے معافی مانگنی ہو یا کسی کو معاف کرنا ہوـ*

*ہمارے معاشرے میں معافی مانگنا اور معاف کرنا دونوں کو انا کا مسئلہ بنا کر پیش کیا جاتا ہےـ*

جبکہ ہمارے مذہب میں *غلطیوں کی معافی مانگنا اور دوسروں کی غلطیوں کو معاف کر دینا*
بہت اچھا عمل سمجھا جاتا ہےـ
*معافی کا یہ عمل انسانیت کے جذبے کی تکمیل ہےـ*


*یہ سچ ہے کے انسان کے لیے لوگوں کی طرف سے ملے دکھوں، زیادتیوں، تکلیفوں کو معاف کرنا نہایت مشکل ہےـ* 

 *بہت تکلیف ہوتی ہے جب کبھی آپ کو بنا کسی قصور کے سزا سنا دی جائے، کبھی دل دکھایا جائے،کبھی بھری محفل میں ستایا جائے، کبھی خاموش سزاسنا دی جائے،یا سر عام سزا، یا کبھی آپ کے معافی مانگنے پر معافی نہ دی جائے*_
 تو یقیناً انسان کو *ذہنی اذیّت* ہوتی ہےـ

*کبھی اپنوں کبھی غیروں سے ملتے ہوئے دکھ،کبھی ان سے ملے طنز و تنقید کے جملے کبھی اپنوں کا انجانوں سا سلوک کبھی کسی کہ خوشامد میں لپٹے تیرـ*

 *ایسے میں ذہن میں خیال آتا ہے کے میں کس کس کو اور کس طرح معاف کروں؟*

تو آپ پریشان نہ ہوں
 *بس اتنا سوچیے* !!!

*آپ مسلمان ہیں، الحمد للّٰہ*:
اللّٰہ کے بندے اور پیارے نبی کریم محمّدﷺ کے بہترین امّتی ہیں ـ
اور قرآن و سنت کے پیروکار ہیں ـ

 قرآن مجید میں اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: 
" *اللّٰہﷻ معاف کرنے والا ہے اور معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے*"

 *ہمارے پیارے نبی محمّدﷺ کی مثال آپ کے سامنے ہے کہ کس طرح آپﷺ اپنے دشمنوں کو،منافقین کو، اپنے ساتھ زیادتی کرنے اور نا انصافی کرنے والے لوگوں کو دل سے معاف فرما دیا کرتے تھےـ*
جب کے ان کی ایک دعا پر لوگوں کو سزا مل جاتی لیکن
*آپ ﷺ نے کبھی بھی کسی کو بددعا نہیں دی ہمیشہ دل بڑا کیا اور معاف کرنے میں خوشی محسوس کی ـ*
آپ بھی پیارے نبی محمّدﷺ کے نقش قدم پر چل کر لوگوں کو معاف کرنا سیکھےـ
*اسی میں راحت ہےـ*
بےشک دل نہ مانے،مشکل لگے، تکلیف ہوـ
لیکن!!!
*آپ نے پھر بھی معاف کر دینا ہے*
کیونکہ روز محشر
آپ کو اپنے اللّه اور اپنے رسولﷺ کا سامنا بھی تو کرنا ہے ان کی خوشی کے لیے سب کو معاف کر دیجئیے
 *یقین جانئیے لوگوں کو معاف کرنے سے آپ دوسروں سے زیادہ خود پر احسان کرتے ہیں*
  
 *خود کو بےاطمینانی اور* 
*بے سکونی کی گہری دلدل سےنکال رہے ہوتے ہیں* ـ


 *یاد رکھئیے* !!!

*معاف نہ کرنا ایک ایسا بھاری بوجھ ہے جو انسان اپنے دل و دماغ پر ہر پل اٹھائے پھرتا ہےـ*
*معاف نہ کرنا ایسی تکلیف دہ بے سکونی ہے جو آپ کی تکلیف کو ذہنی اذیّت میں بدل دیتی ہےـ*

 *"معاف نہ کرنا"*
 اور
*"معاف کر دینا"*
*کیسا عمل ہے؟*

*معاف نہ کرنا ایک ایسا نا کردہ جرم ہے جس کی سزا انسان کا ضمیر اسے دیتا ہے اور یہ سزا سزائے موت کے مترادف ہوتی ہے اور انسان. ہر لمحہ نفرتوں، وسوسوں، الجھنوں،کی سولی پر لٹکا رہتا ہےـ*

 *معاف نہ کرنے کا عمل ایک گُھن کی طرح آپ کے اندر کی خوشیوں اور خاص کر آپ کے ایمان کو کھوکھلا کر دیتا ہےـ* 

 اور اس کے بر عکس
*معافی مانگ لینا یا دوسروں کو معاف کر دینا ایسا بہترین عمل ہے جس سے آپ اپنی ذات کے اندر ہمیشہ اطمینان اور خوشی محسوس کرتے ہیں* ـ

معاف کر دینے میں اور معافی مانگ لینے میں نجات ہے اور دل کا سکون ہے 
اور آپ کےلیےاس میں سب سے بڑی خوشخبری یہ ہے کہ معاف کردینےسے
آپ کو اللّٰہﷻ کے پسندیدہ بندوں میں شامل ہونے کا سنہری موقع مل رہا ہےـ
 *تو آئیے اس شاندار عمل کو اپناتے ہیں اس قیمتی موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیتے. سب کو معاف کر کے جنّت کے سفر پر خوشی خوشی چلتے ہیں* ـ
. امید ہے آپ نے سب کو معاف کرنے اور معافی مانگنے کا پختہ عہدکر لیا ہو گا ان شاء اللّه

 *اللّه تعالیٰ سے دعا ہے کے وہ ہم سب کی غلطیوں کو، گناہوں کو، کمیوں کوتاہیوں کو معاف کر دے اور ہمیں بھی دوسروں کو معاف کر دینے اور معافی مانگ لینے کا عظیم جذبہ عطا فرمائے اور اس جذبے کی بہترین لذّت عطاء فرمائےـ*

آمین یاربّ العالمین

*دعاؤں کی طلبگار!*

*# عظمٰی_بنت_ عبدالغفور*