Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

ابراھیم بن ادھم اور دو فرشتے

حضرت ابراھیم بن آدھم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جن دنوں میں بیت المقدس میں تھا ان دنوں کا واقعہ ھے کہ ایک رات جب ھم لوگ عشاء کی نماز ...



حضرت ابراھیم بن آدھم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جن دنوں میں بیت المقدس میں تھا ان دنوں کا واقعہ ھے کہ ایک رات جب ھم لوگ عشاء کی نماز پڑھ کر فارغ ھوئے اور لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے تو کچھ رات بیتنے کے بعد آسمان سے دو فرشتے اترے اور مسجد کی محراب کے پاس آ کر ٹھہر گئے۔ ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ مجھے یہاں سے کسی انسان کی خوشبو آ رھی ھے - دوسرے نے کہا کہ ھاں ! یہ ابراہیم بن ادھم ( رحمۃ اللہ علیہ) ہیں ۔ پہلے نے پوچھا ،
" ابراہیم بن ادھم (رحمۃ اللہ علیہ) بلخ کے رھنے والے ہیں؟ دوسرے نے کہا ،
"ھاں! وھی"
پہلے نے کہا:
"افسوس ! انہوں نے رب کی رضا حاصل کرنے کیلئے بڑی مشقتیں برداشت کیں ، مصیبتوں اور مشکلوں کے باوجود صبر سے کام لیا حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو مرتبہ ولایت عطا کر دیا لیکن صرف ایک چھوٹی سی غلطی کی وجہ سے انہوں نے وہ مرتبہ کھو دیا"

دوسرے نے پوچھا:
"ان سے کیا غلطی سرزد ھوئی ھے؟"

پہلے فرشتے نے کہا:
"جب وہ بصرہ میں تھے تو ایک بار انہوں نے ایک کھجور فروش سے کھجوریں خریدیں اور کھجوریں لیکر جب وہ واپس پلٹنے لگے تو دیکھا کہ زمین پر کھجور کا ایک دانہ گرا پڑا تھا - انہوں نے سمجھا شاید یہ ان کے ھاتھ سے گرا ھے۔ لہٰذا انہوں نے اسے اٹھایا ، صاف کیا اور کھا لیا ۔ دراصل کھجور کا دانہ ان کے ھاتھ سے نہیں گرا تھا بلکہ کھجور کے ٹوکرے سے گرا تھا اور جونہی وہ کھجور ان کے پیٹ میں پہنچی ان سے مرتبہ ولایت واپس لے لیا گیا"

حضرت ابراہیم بن آدھم رحمۃ اللہ علیہ نے مسجد کے دروازے کی اوٹ سے جب ان کی یہ باتیں سنیں تو روتے ھوئے مسجد سے باھر نکلے اور اس پریشانی اور بے چینی کے عالم میں بیت المقدس سے بصرہ کی طرف روانہ ھو گئے۔ وھاں جا کر ایک کھجور فروش سے کھجوریں خریدیں اور پھر اس کھجور فروش کے پاس گئے جس سے پہلے کھجوریں خریدی تھیں ، اسے کھجور واپس کی اور ساتھ ھی سارا واقعہ بیان کیا اور آخر میں اس سے معافی بھی مانگی کہ غلطی سے تمہاری ایک کھجور کھالی تھی لہٰذا مجھے معاف کر دینا۔ اس کھجور فروش نے اسے کھلے دل سے معاف کر دیا اور پھر رو پڑا کہ حضرت کو ایک کھجور کی وجہ سے اتنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مختصر یہ کہ حضرت ابراہیم بن آدھم رحمۃ اللہ علیہ بصرہ سے پھر بیت المقدس روانہ ھو گئے اور بیت المقدس پہنچ کر رات کے وقت اس مسجد میں جا کر بیٹھ گئے۔ 

جب رات کافی بیت گئی تو آپ نے دیکھا کہ دو فرشتے آسمان سے اترے ، ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ مجھے یہاں سے انسان کی خوشبو آ رھی ھے- دوسرے فرشتے نے کہا کہ ھاں یہاں ابراہیم بن آدھم موجود ہیں جو ولایت کے مرتبے سے گر گئے تھے لیکن اب اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے فضل و کرم کے صدقے پھر وھی مقام و مرتبہ عطا فرما دیا۔

کبھی سوچا ھے کہ ہم انجانے میں اور جان بوجھ کر لوگوں کا کتنا حق کھا جاتے ہیں اور اس بات کی پرواہ ھی نہیں کرتے کہ روز محشر اسکا حساب دینا پڑے گا-