Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

زندگی بھر بیمار نا ہونے کا راز

پچھلے دنوں  فلج ملا جانا ہوا جو شارجہ سے املقین کے راستے فجیرا جاتے ہوئے راستے میں پڑتا ہے، یئاں اونٹ فارمینگ کے ساتھ بہت دسعی ریس کورس...


پچھلے دنوں  فلج ملا جانا ہوا جو شارجہ سے املقین کے راستے فجیرا جاتے ہوئے راستے میں پڑتا ہے، یئاں اونٹ فارمینگ کے ساتھ بہت دسعی ریس کورس بھی ہے گاوں ہے لیکن جدید سہولیات سے آراستہ
ہم گیارہ بجے پہنچے تو گائڈ سے ریس کورس کا راستہ پوچھ کے اس کے ساتھ ہو لئے، راستہ میں ایک قدیم مسجد دیکھنے کو ملی اور اس کے ساتھ ہی چائے کا کینٹن جس کے باہر بینچ پر کئی عربی بیٹھے چائے پی رہے تھے۔ ان میں ایک کافی بوڑھا شخص بھی تھا جو شکل سے بلوچی لگتا تھا-
میں علم کی تلاش میں سرگرداں، خود سے شرط باندھی کے اس بوڑھے کے ساتھ چائے نہ پی تو نام رہے اللہ کا؟
اسٹاف کو دور بیٹھا کر اور چائے لیکر ان کے پاس جاکر سلام کیا تو خدشہ درست نکلا وہ بلوچی ہی تھے۔ اپنے آنے کا مقصد بیان کیا تو انھوں پاس بیٹھا لیا اور پھر میرے اصرار پر اونٹوں پر نہایت مفید اور تفصیلی معلونات فراہم کیں جسکا ذکر پھر کبھی کرونگا-لیکن ایک دلچپس بات کہے بنا نہیں رہ سکتا کے نسلی اونٹ میں انا کا بڑا مثلہ ہوتا ہے ہر اونٹنی کا اس کےنبھا نہیں  جاسکتا
خیر بات ختم کرتے وقت میں نے اپنی عمر بتائی اور ان کی پوچھی تو معلوم ہوا ۹۵ برس کے تھے اور ان کی والدہ کا انتقال ۱۰۵ برس کی عمر میں ہوا تھا
کہنے لگے تم تو میرے آگے ابھی جوان ہو۔
میں نے بات کو پلٹتے ہوئے اور زرا ہچکچاہٹ سے پوچھا کہ اچھی صحت کا راز تو بتائیں
کہنے لگے بس بیمار نہ پڑو؟
میں کہا یہ تو ہمارے بس کی بات نہیںُ
ھستے ہوئے کہنے لگے بہت ارام سے بس کی بات ہے
میں نے کہا آپ بتائیں میں ضرور عمل کرونگا
میرے قریب آکر اھستہ سے کہنے لگے منہ میں کبھی کوئی چئز بسمللہ کے بغیر نہ ڈالنا چاہے  پانی کا قطرہ ہو یا چنے کا دانہ؟
مین خاموش سا ہوگیا
پھر کہنے لگے اللہ نے کوئی چیز بے مقصد اور بلا وجہ نہیں بنائی ہر چیز میں ایک حکمت ہے اور اس میں فایدے اور نقصان دونوں پوشیدہ ہیں- جب ہم کوئی بھی چیز بسملہ پڑھ کر منہ میں ڈالتے ہیں تو اللہ اس میں سے نقصان نکال دیتا ہے-
ہمیشہ بسملہ پڑھ کر کھاؤ پیو اور دل میں بار بار خالق کا شکر ادا کرتے رہو اور جب ختم کرلو تو بھی ہاتھ اوٹھا شکر کرو کبھی بیمار نہ پڑوگے- میری انکھیں تر ہوچکی تھیں ہماری مسجدوں کے ملا اور عالموں سے یہ کتنا بڑا عالم تھا؟
دیر ہورہی تھی میں سلام کرکے اوٹھنے لگا تو میرا ہاتھ پکڑ کر کہنے لگے، کھانے کے حوالے سے آخری بات بھی سنتے جاؤ،
میں جی کہہ کر پھر بیٹھ گیا
کہنے لگے اگر ساتھ بیٹھ کے کھا رہے ہو تو کبھی بھول کے بھی پہل نا کیا کرو چاہے کتنی ہی بھوک لگی ہو پہلے سامنے والی کی پلیٹ میں ڈالو اور وہ جب تک لقمہ اپنے منہ میں نہ رکھ لے تم نہ شروع کیا کرو
میری ہمت نہیں پڑ رہی تھی کہ اسکا فایدہ پوچھوں؟
لیکن وہ خود ہی کہنے لگے یہ تمہارے کھانے کا صدقہ ادا ہوگیا اور ساتھ ہی اللہ بھی راضی ہوا کہ تم نے پہلے اس کے بندے کا خیال کیا- یاد رکھو غذا جسم کی اور بسملہ روح کی غذا ہے اب بتاؤ کیا تم ایسے کھانے سے بیمار پڑ سکتے ہو؟
میں بے ساختہ ان کے چہرے پر اپنے دونوں ہاتھ رکھ کر تیزی سے جانے کے لئے مڑ گیا کہ دین کی چھوٹی چھوٹی باتوں سے ہمُ اور ہماری نسل کتنی محروم ہے
عالم ڈایری مورخہ ۶ اپریل ۲۰۱۹