NotoSansArabicFont

تازہ ترین

latest

سیکھے ہوئے کو بھولنا

  ماری زندگی میں سب سے بڑی رکاوٹ وہ سوچ ہوتی ہے جسے ہم "حتمی سچ" سمجھ کر بیٹھ جاتے ہیں۔ آج کے تیزی سے بدلتے دور میں  نئی ایجادات ہ...


 

ماری زندگی میں سب سے بڑی رکاوٹ وہ سوچ ہوتی ہے جسے ہم "حتمی سچ" سمجھ کر بیٹھ جاتے ہیں۔ آج کے تیزی سے بدلتے دور میں نئی ایجادات ہر گزرتے دن کے ساتھ پرانی معلومات کو فرسودہ بنا رہی ہیں۔ ایسے میں صرف نئی باتیں سیکھنا کافی نہیں—بلکہ پرانی سوچ کو چھوڑنا ("unlearn") ہی ترقی کی کنجی ہے۔

کیوں ضروری ہے سیکھے ہوئے کو بھولنا؟

  1. دنیا بدل گئی ہے
    کپڑے دھونے والی مشین نے دھوبی کا پیشہ ختم کیا،
    موبائل ایپس نے بینک قطاروں کو غیر ضروری بنایا۔
    جو کل تک "حقیقت" تھا، آج وہ تاریخ بن چکا ہے۔

  2. سوچ کی جمود
    جب ہم یہ کہتے ہیں کہ "ہمیشہ سے یہی ہوتا آیا ہے"،
    تو ہماری سوچ کی دیواریں اونچی ہوتی جاتی ہیں۔
    نئے خیالات کے لیے کوئی کھڑکی نہیں رہ جاتی۔

  3. ذہنی نشوونما کا دشمن
    سائنس کہتی ہے: دماغ کا وہ حصہ جو نئے خیالات کو قبول کرتا ہے،
    اگر استعمال نہ کیا جائے تو سکڑنے لگتا ہے۔

سیکھے ہوئے کو کیسے چھوڑیں؟

  • سوال کرنے کی عادت ڈالیں
    "کیا یہ واحد طریقہ ہے؟"
    "اگر الٹا کر دوں تو کیا ہوگا؟"

  • غلطی کو عزت دیں
    جب آپ کہتے ہیں: "میں غلط تھا"،
    تو دراصل کہتے ہیں: "میں آج کل سے بہتر ہوں"۔

  • نئے تجربات کی بھینٹ چڑھیں
    ہر مہینے ایک نئی مہارت سیکھیں:
    کوڈنگ ہو، کھانا پکانا ہو، یا نئی زبان۔

جنہوں نے "بھولنا" سیکھا، وہ دنیا بدل گئے!

  • اسٹیو جابز نے روایتی فون کے تصور کو چھوڑ کر اسمارٹ فون ایجاد کیا۔

  • آخری بات: علم کی تلوار دو دھاری ہوتی ہے

جو پرانی سوچیں آپ کو تحفظ دیتی ہیں،
وہی آپ کو قید بھی کر سکتی ہیں۔
کامیاب وہی ہوتا ہے جو اپنے خیالات کو اتنی آسانی سے بدل لے،
جتنی آسانی سے وہ اپنے کپڑے بدلتا ہے۔

"درخت کی طاقت اس کی جڑوں میں نہیں،
بلکہ نئی شاخیں پھوٹنے کی صلاحیت میں ہے۔"
— میری کوری


مصنف کا پیغام:
ہر صبح اپنے ذہن کے دروازے کھلی چھوڑ دیں۔ پرانی معلومات کو رخصت کرنے میں شرم محسوس نہ کریں—یہی تو ترقی کی پہلی سیڑھی ہے۔

کیا آپ نے آج کچھ ایسا "unlearn" کیا جو کل تک آپ کے لیے حتمی سچ تھا؟ اپنی کہانی ہمارے ساتھ شیئر کریں!