Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

حضرت ڈاکٹر عبد الحئی عارفی - چار حالتوں سے واسطہ

‏انسان کو روز مرہ زندگی میں چار حالتوں سے واسطہ پڑ تاہے۔۔ 1۔ طبیعت کے مطابق۔ 2۔ طبیعت کے خلاف۔ 3۔ ماضی کی غلطیاں اور نقصان کی یاد۔ 4۔ مستقبل...

‏انسان کو روز مرہ زندگی میں چار حالتوں سے واسطہ پڑ تاہے۔۔
1۔ طبیعت کے مطابق۔
2۔ طبیعت کے خلاف۔
3۔ ماضی کی غلطیاں اور نقصان کی یاد۔
4۔ مستقبل کے خطرات اور اندیشے۔ 

جو معاملہ طبیعت کے مطابق ہو جائے اس پر ​اللهم لَكَ الحَمدُ ولَكَ الشُّكر​ کہنے کی عادت ڈالو۔ ‏جو معاملہ طبیعت کے خلاف ہو جائے تو ​إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ​ کہو۔
ماضی کی لغزش یاد آجائے تو فورا ​استغفراللہ​ کہو۔مستقبل کے خطرات سامنے ہوں تو کہو 
​اللهم اِنّى أعوذ بكَ مِن جَمِيعِ الفِتَنِ ما ظَهَرَ مِنها وما بَطَن​۔‏شکر سے موجودہ نعمت محفوظ ہو گئی۔۔ 
نقصان پر صبر سے اجر محفوظ ہو گیا اور اللہ کی معیت نصیب ہو گی۔۔ 
استغفار سے ماضی صاف ہو گیا۔۔
اور اللهم انى أعوذ بك سے مستقبل کی حفاظت ہوگئی۔
۔۔۔۔۔


حضرت ڈاکٹر عبد الحئی عارفی رحمہ اللہ تعالیٰ


حضرت ڈاکٹر عبد الحئی عارفی رحمتہ اللہ علیہ پیشہ کے اعتبار سے ہومیوپیتھک معالج تھے اور مطب (کلینک) کرتے تھے۔
جید علماء ان سے بیعت ہوئے، جیسے حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب اور مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب، حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی صاحب وغیرہ، ڈاکٹر صاحب سے بیعت ہوئے۔
مشہور کتاب اسوۂ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ڈاکٹر صاحب ہی کی لکھی ہوئی ہے۔
ایک دفعہ حاضرین مجلس سے فرمانے لگے؛
آپ کہاں لمبے لمبے مراقبے اور وظائف کرو گے۔ میں تمہیں اللہ کے قرب کا مختصر راستہ بتائے دیتا ہوں۔ کچھ دن کر لو پھر دیکھو کیا ہوتا ہے، قرب کی منزلیں کیسے طے ہوتی ہیں:
1 ____ اللہ پاک سے چُپکے چُپکے باتیں کرنے کی عادت ڈالو۔ وہ اس طرح کہ جب بھی کوئی جائز کام کرنے لگو دل میں یہ کہا کرو؛
اللہ جی۔۔
(ا) اس کام میں میری مدد فرمائیں۔۔
(ب) میرے لئے آسان فرما دیں۔۔
(ج) عافیت کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔۔
(د) اپنی بارگاہ میں قبول فرما لیں۔۔
یہ چار مختصر جملے ہیں، مگر دن میں سینکڑوں دفعہ اللہ کی طرف رجوع ہو جائیگا اور یہ ہی مومن کا مطلوب ہے کہ اسکا تعلق ہر وقت اللہ سے قائم رہے۔
2 ____ انسان کو روز مرہ زندگی میں چار حالتوں سے واسطہ پڑتا ہے۔۔
(ا)۔ طبیعت کے مطابق۔
(ب)۔ طبیعت کے خلاف۔
(ج)۔ ماضی کی غلطیاں اور نقصان کی یاد۔
(د)۔ مستقبل کے خطرات اور اندیشے۔
جو معاملہ طبیعت کے مطابق ہو جائے اس پر ​اللهم لَكَ الحَمدُ ولَكَ الشُّكر​ کہنے کی عادت ڈالو۔
جو معاملہ طبیعت کے خلاف ہو جائے تو ​انا لله وانا اليه راجعون​ کہو۔
ماضی کی لغزش یاد آجائے تو فورا ​استغفراللہ​ کہو۔
مستقبل کے خطرات سامنے ہوں تو کہو
​اللهم اِنّى أعوذ بكَ مِن جَمِيعِ الفِتَنِ ما ظَهَرَ مِنها وما بَطَن​۔
شکر سے موجودہ نعمت محفوظ ہو گئی۔
نقصان پر صبر سے اجر محفوظ ہو گیا اور اللہ کی معیت نصیب ہو گی۔۔
استغفار سے ماضی صاف ہو گیا۔۔
اور اللهم انى أعوذ بك سے مستقبل کی حفاظت ہوگئی۔۔
3 ____ شریعت کے فرائض و واجبات کا علم حاصل کر کے وہ ادا کرتے رہو اور گناہِ کبیرہ سے بچتے رہو۔
4 ____ تھوڑی دیر کوئی بھی مسنون ذکر کر کے اللہ پاک سے یہ درخواست کر لیا کرو؛
اللہ جی۔۔۔ میں آپ کا بننا چاھتا ہوں، مجھے اپنا بنا لیں، اپنی محبت اور معرفت عطا فرما دیں۔
​چند دن یہ نسخہ استعمال کرو پھر دیکھو کیا سے کیا ہوتا ہے اور قرب کی منزلیں کیسے تیزی سے طے ہوتی ہیں۔۔!!
*خانقاہ بلالیہ راولپنڈی*