Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

اپنا ریموٹ کنٹرول اپنے ہاتھ

زندگی میں ایک بات جو سیکھنے کی سب سے زیادہ ضرورت ھے وہ یہ ھے کہ اپنا ریموٹ کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھا جائے۔ اپنے فیصلے خود کریں۔  سوچیں سمجھی...





زندگی میں ایک بات جو سیکھنے کی سب سے زیادہ ضرورت ھے وہ یہ ھے کہ اپنا ریموٹ کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھا جائے۔

اپنے فیصلے خود کریں۔ 

سوچیں سمجھیں، مشاہدہ کریں، مشورے لیں، مگر اپنے تمام تر معاملات کے فیصلے خود کریں۔
کبھی یہ مت کہیں آپ میرے بڑے بھائی ھیں میرے اس معاملے کا فیصلہ آپ کریں ہر بڑے سے رائے ضرور لیں فیصلہ نہیں۔ 

*کسی شخص کو کبھی بھی اپنے فیصلے کرنے کا اختیار مت دیں والدین کو چاھیے بچپن ھی سے بچوں کو ریموٹ سے چلانے کے بجائے ان میں قوت فیصلہ پیدا کرئیں انہیں اچھا برا سمجھائیں غلط اور صحیح کی پہچان کرائیں تجزیہ کرنا سیکھائیں جائز ناجائز کی آگہی دیں حرام حلال میں تمیز سیکھائیں* مگر اس سب کے بعد انہیں آزاد کر دیں انہیں رائے تو دیں مگر حاوی مت ھوں۔

یاد رکھیں آپ نے سالہا سال کی محنت سے جو روبوٹ نما بچے ریموٹ سے چلنے والے تیار کیے ھیں بڑے ھونے پہ آپ سے ذیادہ ماہر شخص انکا ریموٹ باآسانی اپنے ہاتھ میں لے سکتا ھے اور آپکا روبوٹ آسانی سے اس کے ہاتھ میں کھیلنا شروع ھو سکتا ھے بہتر ھے اولاد کو مضبوط شخصیت دیں انکا ریموٹ انہی کے ھاتھ رھے ان میں قوت فیصلہ ھو اپنے فیصلے خود کریں اپنے اوپر اعتماد کریں بجا اسکے ہمیشہ ڈکٹیشن کے محتاج رھیں۔

بلکل اسی طرح اپنے جذبات ، احساسات کا ریموٹ بھی اپنے ھاتھ میں رکھیں یہ نہیں کہ کوئی آپکو جب چاھے غصہ دلا کے، بھڑکا کے، آپ سے غلطیاں کروا کے فائدے اٹھائے جب چاھے آپکو پریشان کر لے، جب چاھے آپکا مورال ڈاون کر کے آپکی خود اعتمادی خاک میں ملا دے۔ 
دوسروں کی بات سنیں فوری اپنا تجزیہ کریں صحیح بات کو کنسیڈر کریں غلط کو جھٹکیں اور آگے بڑھ جائیں۔

*اسی تناظر میں میں خاص طور سے لڑکوں کو مخاطب کرنا چاھتی ھوں کہ جب آپکی شادی ھوتی ھے آپ ایک خاندان کے سربراہ بن جاتے ھیں اپنے خاندان کے فیصلے خود لیں ذمہ داری بھی خود لیں پہلا بچہ میکے ھو گا یا سسرال جیسی باتوں پہ ماں باپ بہنوں بھائیوں کا کٹھ بٹھا کے فیصلے کرنا چھوڑ دیں۔* میاں بیوی خود فیصلہ کریں فیصلے لینا سیکھیں رائے ضرور لیں مگر کسی کو اپنے فیصلے مت کرنے دیں۔

اسی طرح لڑکیاں شادی ھونے کے بعد دوسروں کی چھوٹی چھوٹی باتوں کو سر پہ سوار کر کے موڈ آف کرنا،، برا ماننا دکھی ھونا چھوڑ دیں ساس نے کہہ دیا جہیز کم لائی ھے تو موڈ آف۔ نند نے کہہ دیا کھانا پکانا نہیں آتا تو دل خراب، جیٹھانی نے کہہ دیا کیسا میک اپ کیا ھے تو پریشانی شروع ، زرا زرا سی بات پہ مزاج برہم ، زرا زرا سی بات پہ انسلٹ ھو گئی ان باتوں کو چھوڑ دیں۔ جہاں اصلاح کی گنجائش ھے وہاں اپنی اصلاح ضرور کریں ڈھیٹائی مت دکھائیں باقی جہیز پہ تنقید یا قد کاٹھ شکل و صورت پہ اعتراض جیسی کچرا باتوں کو کوڑے دان میں ڈالیں اور خوش رھیں۔

اپنا مزاج اپنے ہاتھ میں رکھیں دوسرے کے نہیں نا ھی عزت کا معیار اتنا کم رکھیں کہ زرا سی بات بے عزتی ھو گئی۔

*اپنے موڈ کو لوگوں کے حوالے نا کریں اپنا موڈ آف آن کا بٹن اپنے ھاتھ میں رھے تو اچھا ھے۔*

 *تحریر،، جویریہ ساجد*
 *انتخاب،، عابد چوہدری*