Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

قرآن سے تعلق جوڑنے کے فوائد

امام شافعی رحمہ اللہ نے (اپنے ) شاگرد ربیع بن سلیمان کو وصیت کرتے ہوۓ فرمایا  جب تم اپنے دل یا  اپنے بیٹے یا اپنے بھائ یا جس کسی کے لیۓ بھی...




امام شافعی رحمہ اللہ نے (اپنے ) شاگرد ربیع بن سلیمان کو وصیت کرتے ہوۓ فرمایا 

جب تم اپنے دل یا 
اپنے بیٹے یا اپنے بھائ یا جس کسی کے لیۓ بھی تم چاہو کہ اسکے اصلاح ہو جاۓ پس اسکو قرآن کے باغ میں چھوڑ دو ، قرآن کی صحبت میں عنقریب اللہ سبحانہ تعالی اسکی اصلاح کر دے گا وہ شخص خود چاہے یا نہ چاہے ۔ باذنہ تعالی   

حلية الأولياء لأبي نعيم ٩ / ١٢٣

🌷 قرآن سے تعلق کے ثمرات

قرآن سے تعلق جوڑنا جہاں قیامت کے دن فائدہ دے گا تو یہاں دنیا میں بھی اس تعلق کے ثمرات انسان اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتا ہے۔

🌷 باطنی بیماریوں سے شفا
قرآن سے تعلق نہ ہونا باطنی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
نبی ﷺ نے فرمایا بے شک ان دلوں پر زنگ لگ جاتا ہے جیسے لوہے کو زنگ لگتا ہے جب اس پر پانی لگتا ہے۔ پوچھا گیا: 
یا رسول اللہ کیا چیز اس کو صاف کرتی ہے؟ فرمایا: موت کو کثرت سے یاد کرنا اور قرآن کی تلاوت کرنا۔
پتا چلا کہ انسان کا دل لوہے کی مانند ہے۔ جس طرح لوہے کو زنگ لگ جاتا ہے۔ اسی طرح انسان کا دل بھی زنگ آلود ہوجاتا ہے۔ زنگ لگنے کا مطلب یہ ہے کہ دل بیمار ہوجاتا ہے اور اس بیماری کی کئی وجوہات ہوتی ہیں مثلا یہ کہ کبھی اس دل پر دنیا، مخلوق اور نامحرم کی محبت غالب آجاتی ہے اور کبھی دوسرے مہلک باطنی بیماریاں اس دل کو جکڑ لیتی ہیں جیسے حرص، بخل، شہوت، تکبر، حسد اور کینہ 
وغیرہ۔نبی ﷺ نے اس کی دوا بھی بتائی کہ ان امراض کا علاج موت کا تذکرہ اور قرآن کی تلاوت ہے۔

🌷 ظاہری بیماریوں سے شفا
(وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ) [الاسراء: ۸۲)
اور ہم نے نازل کیا اس قرآن کو جس کے اندر شفاء ہے اور وہ رحمت ہے تمام مومنوں کے لئے۔ نبی ﷺ سورۃ الفلق اور الناس پڑھ کر دم کیا کرتے تھے. 
 
🌷 برکت کا حاصل ہونا
(وَهَـٰذَا ذِكْرٌ مُّبَارَكٌ أَنزَلْنَاهُ
اور یہ ایک بابرکت ذکر ہے 
جسے ہم نازل کیا ہے۔
تو جو بھی اس قرآن کو پڑھے گا اس کو برکت حاصل ہوگی اور جو اس قرآن کو چھوڑ دے گا اور اس سے غفلت برتے گا اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ میں اس کی معیشت کو تنگ کردوں گا۔

(وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا) [طہ: ۱۲۴]
جس نے ہمارے اس کلام کے ساتھ اعراض کیا ہم اس کی معیشت کو تنگ کردیں گے۔
کہ دنیا کی ہر سہولت موجود ہوتے ہوۓ بھی دل کو چین نہیں آتا۔ ایک پریشانی ختم نہیں ہوتی دوسری پریشانی 
سر پر کھڑی ہوتی ہے۔
آج گھروں میں برکت اس لئے نہیں ہے کہ گھر میں قرآن کا نسخہ موجود ہے لیکن اس کے مطابق عمل نہیں ہے،قرآن پڑھنے کا کوئی معمول ہے اور نہ ہی اسے پڑھانے کا۔

 🌷 اکابرین کا قرآن سے تعلق
ہمارے اکابرین نے اس کلام کے ساتھ محبت رکھی اور اسے دل سے لگایا۔امام ابن تیمیہ رحمہ نے جیل میں ۸۰ مرتبہ قرآن کا دور کیا یہ وہ ہی کر سکتا ہے جسے قرآن محبوب ہو ۔ 

🌷 قرآن سے عزت ملنا  
حضرت عمر رضی اللہ عنہ 
ایک مرتبہ مکہ مکرمہ میں ایک لشکر کے ساتھ کسی راستے میں جاتے ہوئے پہاڑی کے دامن میں رک گئے۔ سخت گرمی تھی اور لوگ تنگی کے عالم میں تھے پر چونکہ امیرالمومنین کھڑے تھے (اور نیچے وادی کو دیکھ رہے تھے) اس لئے ساری فوج بھی ساتھ ہی انتظار میں کھڑی تھی۔ کسی نے پوچھ لیا کہ امیرالمومنین کیا ہوا کہ آپ یہاں کھڑے کچھ دیکھ رہے ہیں اور پورا لشکر آپ کی وجہ سے کھڑا ہے۔ حضرت عمر نے جواب دیا کہ میں اس وادی میں لڑکپن میں اسلام لانے سے پہلے اونٹ چرانے کے لیے آتا تھا لیکن مجھے اونٹ چرانے کا سلیقہ نہیں آتا تھا۔ میرے اونٹ خالی پیٹ گھر جاتے تو میرا والد خطاب مجھے مارتا اور کہتا تھا عمر! تو بھی کیا کامیاب زندگی گزارے گا، تجھے تو اونٹ چرانے کا سلیقہ تک نہیں آتا۔ میں یہاں کھڑا ہوا اپنے اس وقت کو یاد کر رہا ہوں جب عمر کو اونٹ چرانے نہیں آتے تھے اور آج اس وقت کو دیکھ رہا ہوں جب قرآن اور اسلام کےطفيل  
اللہ نے عمر کو امیرالمومنین بنادیا ہے۔ تو یہ وہ کتاب جو انسان کو فرق سے اٹھا کر عرش تک پہنچاتی ہے۔

🔈🔈
اپنے آپ سے سوال کیجیے گا کہ میرا قرآن سے کیسا تعلق ھے❓
اللھم 
اجعل القرآن ربیع قلوبنا 

یہ بہت کرم کے
ہیں فیصلے
یہ بڑے نصیب 
کی بات ہے 🌷🌿