یہ ایک بہت اہم نفسیاتی حقیقت ہے کہ دوسروں کے الفاظ اور رویے ہمارے اندر کس طرح اثرات مرتب کرتے ہیں۔ جب کسی فرد خاص طور پر بیوی یا شوہر کی جان...
یہ ایک بہت اہم نفسیاتی حقیقت ہے کہ دوسروں کے الفاظ اور رویے ہمارے اندر کس طرح اثرات مرتب کرتے ہیں۔ جب کسی فرد خاص طور پر بیوی یا شوہر کی جانب سے منفی تبصرے یا تنقید کا سامنا کرتا ہے، تو یہ نہ صرف اس کی خود اعتمادی پر اثر ڈالتا ہے، بلکہ اس کے جذبات، رویے اور تعلقات میں بھی سنگین تبدیلیاں لا سکتا ہے۔
منفی تنقید اور اس کا اثر
اگر شوہر اپنی بیوی سے یہ کہے کہ "تمہیں کھانا نہیں بنانا آتا، ہر بار کھانا خراب بناتی ہو" تو اس ایک جملے کا اثر اُس کے پورے دماغی اور جذباتی حالت پر پڑے گا۔ جب کسی شخص کو مسلسل یہ سننا پڑتا ہے کہ وہ کچھ صحیح نہیں کر رہا، تو اس کی خود اعتمادی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ ایسی حالت میں، وہ فرد خوف اور شکوک میں مبتلا ہو جاتا ہے اور اس کے ذہن میں یہ سوالات اُبھرتے ہیں کہ "کیا مجھے کچھ صحیح کرنا آتا ہے؟"، "کیا میری کوششیں قدر کی لائق ہیں؟"، "کیا میں ہمیشہ ناکام ہوں گا؟" یہ سب سوالات اس کی حوصلہ شکنی کا سبب بنتے ہیں اور اسے اپنے کاموں میں غیر محفوظ اور ڈرا ہوا محسوس کرواتے ہیں۔
خوف اور خود اعتمادی کا نقصان
بیوی جو کھانا بنانے کی کوشش کر رہی ہوتی ہے، وہ ہر بار اپنے شوہر کی تنقید سے خوفزدہ ہوتی ہے۔ وہ اس بات سے ڈرتی ہے کہ کہیں وہ پھر سے "خراب" نہ بنا دے یا کوئی اور منفی تبصرہ نہ ہو جائے۔ اس کا دل اور دماغ ایک اضطراب اور بے چینی میں بدل جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ کھانا بنانے کی صلاحیت سے کمزور ہو جاتی ہے۔ جب کوئی فرد مسلسل کسی منفی چیز کے بارے میں سوچتا رہتا ہے تو اس کی ذہنی حالت خراب ہو جاتی ہے، اور پھر وہ اپنی محنت کو اور اپنی صلاحیتوں کو صحیح طور پر استعمال نہیں کر پاتا۔ اس کے نتیجے میں، نہ صرف کھانا مزید خراب بن سکتا ہے بلکہ اس کی ذہنی حالت میں بھی مزید بگاڑ آ سکتا ہے۔
تنقید کی جگہ حوصلہ افزائی کی ضرورت
اگر شوہر اپنی بیوی سے یہ کہے کہ "کھانا بنانے میں تھوڑی سی محنت کی ضرورت ہے، لیکن میں جانتا ہوں کہ تم بہتر کر سکتی ہو"، تو یہ جملہ اُس کے اندر حوصلہ اور خود اعتمادی پیدا کرے گا۔ بیوی اس حوصلہ افزائی کے ساتھ کھانا بنائے گی اور اسے اپنے کام میں کامیابی کا احساس ہوگا۔ جب کسی کو اس کی محنت کی قدر ملتی ہے اور اُسے یقین دلا دیا جاتا ہے کہ وہ بہتر کر سکتا ہے، تو وہ خود کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کے اندر یہ جذبہ بیدار ہوتا ہے کہ وہ اپنے شوہر کو خوش کرنے کے لیے مزید محنت کرے گا۔
نفسیات اور تعلقات
منفی تبصرے اور تنقید نہ صرف فرد کی ذہنی حالت پر اثر ڈالتی ہے بلکہ یہ تعلقات کو بھی متاثر کرتی ہے۔ جب بیوی کو یہ احساس ہوتا ہے کہ اُس کے شوہر کی توقعات اسے دباؤ میں ڈال رہی ہیں، تو وہ نہ صرف اپنے کام میں محنت نہیں کر پاتی بلکہ اُس کے دل میں شوہر کے بارے میں منفی جذبات بھی پیدا ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس، جب شوہر اپنے الفاظ میں نرم رویہ اختیار کرتا ہے اور بیوی کی محنت کی قدر کرتا ہے، تو یہ تعلقات میں محبت اور احترام کو بڑھاتا ہے۔
خلاصہ
یہ بات واضح ہے کہ الفاظ میں طاقت ہوتی ہے۔ جب ہم کسی دوسرے کے کام، محنت یا شخصیت کو منفی انداز میں رد کرتے ہیں، تو ہم ان کی خود اعتمادی کو ٹوٹنے کا باعث بنتے ہیں۔ اسی طرح، حوصلہ افزائی اور محبت بھری باتیں انسان کی صلاحیتوں کو جلا بخشتی ہیں اور اُسے مزید کامیاب بنانے کی ترغیب دیتی ہیں۔ اس لیے ہمیں اپنے الفاظ کا انتخاب بہت محتاط انداز میں کرنا چاہیے اور یہ سمجھنا چاہیے کہ ایک معمولی سی بات بھی کسی کی زندگی پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔