Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

ایک آدمی نے رشوت دے کر ملازمت حاصل کی، اب نادم ہے

ایک آدمی نے رشوت دے کر ملازمت حاصل کی، اب نادم ہے،  اس کے تدارک کی کیا صورت ہوگی?   جواب رشوت لینے اور دینے والے پر حضورِ اکرم ﷺ نے لعنت  فر...




ایک آدمی نے رشوت دے کر ملازمت حاصل کی، اب نادم ہے،  اس کے تدارک کی کیا صورت ہوگی?

 
جواب
رشوت لینے اور دینے والے پر حضورِ اکرم ﷺ نے لعنت  فرمائی ہے، چناں چہ رشوت لینا اور دینا دونوں ناجائز ہیں،  اور رشوت کی بنیاد پر ملازمت حاصل کرنا مطلقاً ناجائز ہے، خواہ اس ملازمت کی اہلیت اور کوائف پورے ہوں۔اگر اہلیت و دیانت داری کے باوجود نوکری نہ مل رہی ہو تو  جائز سفارش (سورس)  جائز طریقے سے کروانے کی اجازت ہے،  تاہم حق ثابت ہونے سے پہلے اسے حاصل کرنے کے لیے رشوت دینا بہرحال ناجائز ہے، اس لیے متبادل کوئی حلال ذریعہ آمدن تلاش کرنا چاہیے۔

البتہ اگر کسی شخص نے رشوت دے کر ملازمت حاصل کرلی اور اب اسے احساس ہوگیا ہے تو اس شخص کو چاہیے کہ صدقِ دل سے توبہ و استغفار کرے، اور اب اس کی تنخواہ حلال ہونے کا مدار اس بات پر ہوگا کہ اگر وہ اس ملازمت کی شرائط و کوائف پر پورا اترتاہے اور امانت و دیانت کے ساتھ متعلقہ ذمہ داریاں بھی ادا کرے  تو اس کی تنخواہ حلال ہوگی؛ لہذا اب اس کا تدارک اس طرح ہوگا کہ مذکورہ آدمی اپنے متعلقہ تمام امور پوری دیانت داری کے ساتھ  انجام دے  اور توبہ استغفار کرے۔

مشكاة المصابيح (2/ 1108):
\"عن عبد الله بن عمرو قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي\". 

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ فقط واللہ اعلم


مفتی محمود الحسن صاحب لاہور