Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

ایک ریڑھی والا بزرگ

    مولانا طارق جمیل صاحب فرماتے ہیں ایک روز میں سڑک کے کنارے جا رہا تھا تو میں نے سامنے دیکھا کہ ایک ریڑھی والا بزرگ آ رہا ہے سفید کپ...


 

 

مولانا طارق جمیل صاحب فرماتے ہیں ایک روز میں سڑک کے کنارے جا رہا تھا تو میں نے سامنے دیکھا کہ ایک ریڑھی والا بزرگ آ رہا ہے سفید کپڑے پہنے چہرے پہ معصومیت لیئے جب وہ میرے قریب سے گزرا تو میں نے دیکھا کہ اس نے ریڑھی پر ایک پیٹی رکھی ہوئی ہے، میں نے اسکی طرف پیار سے مسکرا کے دیکھا تو اچانک اس بزرگ کی آنکھوں سے آنسو بہ نکلے، میں حیران ہوا اور قریب جا کر پوچھا بزرگو سب خیر تو ہے؟ تو اس نے ریڑھی پر رکھی ہوئی پیٹی الٹ دی، کیا دیکھتا ہوں کہ اس پیٹی میں سیب موجود ہیں، اوپر والی تہہ ٹھیک۔ باقی سارے سیب گلے سڑے ہیں ۔

وہ بزرگ بولا جناب میں بہت غریب ہوں، دن میں ایک پیٹی خریدتا ہوں شام کو بیچ کر بچوں کیلئے تازہ کھانا لے کر جاتا ہوں، آج کسی نے میرے بچوں کی روزی مار لی ۔

ذرا سوچئیے ۔۔۔

پیٹی میں سیب بھرنے والا آصف زرداری تھا ؟؟

نواز شریف تھا ؟؟

عمران خان تھا ؟؟

کوئی ایم پی اے تھا ؟؟

نہیں وہ ایک عام مزدور پاکستانی تھا ----

جہاں اپنے اپنوں کے دشمن ہوں۔ اس ملک کو امریکہ کی دشمنی سے کیا فرق پڑتا ہے؟؟؟

ہم باتیں تبدیلی کی کرتے ہیں -- گالیاں حکمرانوں کو دیتے ہیں --- لیکن ہمارا اپنا گریبان کس لئے ہے؟؟؟