Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

آج پورا شہر فجر سے ہی اٹھا ہوا تھا۔

    آج پورا شہر فجر سے ہی اٹھا ہوا تھا۔ ہر طرف رش ہی رش تھا۔ امیرِ شہر نے اعلان کیا تھا کہ جو فجر کے وقت اٹھ کر شہر کے اس کونے سے چلتے ہوئے ...

 

 
آج پورا شہر فجر سے ہی اٹھا ہوا تھا۔ ہر طرف رش ہی رش تھا۔ امیرِ شہر نے اعلان کیا تھا کہ جو فجر کے وقت اٹھ کر شہر کے اس کونے سے چلتے ہوئے دوسرے کونے تک جائے گا اسے پانچ مرلے کا پلاٹ بالکل فری دیا جائے گا۔

گھر گھر خوشی کا سماں تھا، داد ابا نے تو آج رات نیند کی گولی بھی نہیں کھائی تھی کہ کہیں فجر کے وقت آنکھ نہ کھلے۔ گھروں میں رات ہی ٹی وی جلد بند کر دیا گیا تھا کہ فجر کے وقت اٹھنا لازمی ہے۔

سب تیار ہیں شہر کے پہلے کنارے کی طرف بھاگ بھاگ کر جا رہے ہیں۔ دادی چیخ رہی ہیں مجھے بھی لیکر جاؤ ، مجھے بھی پلاٹ لینا ہے۔ ابو کہتے ہیں آپ تو چل ہی نہیں سکتیں، کہتی ہیں بس مجھے بیساکھیاں لا دو۔ کہتی ہیں مجھے پیٹھ ہی لاد لو ، پلاٹ کا سوال ہے۔

چھوٹے چھوٹے بچے بچیاں بھاگ رہے ہیں۔ عورتیں بچوں کو گود میں لئے ہوئے بھاگ رہی ہیں۔ سانس پھول رہا ہے، تھک رہی ہیں، لیکن کیا کریں ایک پلاٹ کا سوال ہے۔

وہ دیکھیں کس طرح لوگ ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے سے آگے نکل رہے ہیں۔

سَابِقُوْٓا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا كَعَرْضِ السَّمَاۗءِ وَالْاَرْضِ°
’’دوڑتے ہوئے ایک دوسرے کے پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھو، اپنے رب کی مغفرت اور اس جنت کی طرف جس کی وسعت زمین و آسمان کی طرح ہے۔‘‘
(سورۃ الحديد : ٢١)

یہ کیا آواز آ رہی ہے؟ کہاں سے آ رہی ہے؟ 

قرآن سے؟

 وہ تو ہم نے خیر و برکت کے لئے گھر میں رکھا ہوا ہے۔

لیکن ۔ ۔ ۔ لیکن کیا یہ جنت بغیر پیسے کے ملے گی !

 اتنی بڑی پاک زمین ۔۔۔ جی وہی جنت جہاں دودھ و شہد کی نہریں ہوں گی، جہاں کبھی موت نہیں آئے گی، سدا جوان ہی رہیں گے، وہ جنت جہاں ہمارے منہ سے نکلی ہوئی ہر فرمائش پوری ہو گی، جو ہمارے دل میں آئے گا وہ عطا کیا جائے گا، اور یہ اللہ کا وعدہ ہے۔

لیکن یہ جنتیں طاغوت کا انکار کر کے اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرنے والوں کو ملیں گی۔ اللہ کی راہ میں محنت کرنے والوں کو ملیں گی، دنیا پرستی کو ترک کر کے اللہ کی راہ پر چلنے والوں کو ملیں گی۔ دنیا کو ناراض کر کے اللہ کو راضی کرنے والوں کو ملیں گی۔

اَحَسِبَ النَّاسُ اَنْ يُّتْرَكُوْٓا اَنْ يَّقُوْلُوْٓا اٰمَنَّا وَهُمْ لَا يُفْتَنُوْنَ ﴿۲﴾
’’کیا لوگوں نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ وہ بس اتنا کہنے پر چھوڑ دیئے جائیں گے کہ ہم ایمان لائے اور وہ آزمائے نہیں جائیں گے۔‘‘
 (سورۃ العنکبوت : ٢ )

فَاَمَّا مَنْ طَغٰى ﴿٣۷﴾ وَاٰثَرَ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا ﴿٣٨﴾ فَاِنَّ الْجَــحِيْمَ ھِيَ الْمَاْوٰى ﴿٣٩﴾
(سورۃ النازعات : ٣۷ تا ٣٩ )
’’پس جس نے سرکشی دکھائی اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی ، تو بے شک جہنم ہی اس کا ٹھکانہ ہے‘‘۔🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥