Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

عدلِ فاروقیؓ

مصر میں ایک قبطی لڑکے کے ساتھ وہاں کے گورنر کے بیٹے نے گھُڑ سواری کا مقابلہ کیا۔ اتفاق سے وہ قبطی لڑکا مقابلے میں جیت گیا۔ گورنر کے بی...



مصر میں ایک قبطی لڑکے کے ساتھ وہاں کے گورنر کے بیٹے نے گھُڑ سواری کا مقابلہ کیا۔ اتفاق سے وہ قبطی لڑکا مقابلے میں جیت گیا۔ گورنر کے بیٹے کو ہارنے پر غصہ آیا۔ اُس نے قبطی کی پٹائی لگا دی۔ وہ بیچارہ مجبور تھا، کمزور خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔ گورنر کے بیٹے کو کیسے ہاتھ لگاتا۔ چپ کر گیا ۔

 

قبطی لڑکے کے باپ کو پتہ چلا تو اُس نے بیٹے کو ساتھ لیا اور مدینہ دارالخلافہ کی طرف چل پڑا۔

وہاں جا کر امیرالمومنین کو ساری بات بتائی۔ فوراً مصر کی طرف قاصد دوڑایا گیا۔ گورنر کو بیٹے سمیت دارالخلافہ میں حاضری کا حکم تھا۔

حاضر ہو گئے ۔۔۔

صبح جب سب لوگ اکٹھے ہوئے تو گورنر کے بیٹے کو سامنے بلایا گیا۔ امیرالمومنین حضرت عمرؓ نے قبطی لڑکے کے ہاتھ میں کوڑا دیا، اور فرمایا: اس سے اپنا بدلہ لے لو ۔

اُس نے گورنر کے بیٹے سے اچھی طرح بدلہ لیا۔ جب بدلہ پورا ہو چکا تو خلیفۂ وقت حضرت سیدناعمرؓ نے فرمایا کہ اِس صاحبزادے نے چونکہ اپنے باپ کی حکمرانی کی بناء پر تم پر ظلم کیا تھا اس لئے اگر چاہو تو اس کے باپ کو بھی کوڑے لگا لو ۔

پھر گورنر کی طرف متوجہ ہوئے اور تاریخی جملہ فرمایا: "متی استعبدتم الناس، و قد ولدتھم امہاتہم احرارا؟"

(تم نے لوگوں کو غلام کب سے سمجھنا شروع کر دیا، جبکہ ان کی ماؤں نے انہیں آزاد پیدا کیا ہے۔)

🔰WJS🔰