Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

اکثر عورتیں مجھے شکوہ کناں نظر آتی ہیں کہ ان کے خاوند ان کے قریب نہیں آتے ۔۔۔

اکثر عورتیں مجھے شکوہ کناں نظر آتی ہیں کہ ان کے خاوند ان کے قریب نہیں آتے ۔۔۔ ذیل میں معاشرتی تجربات سے چند ایسے تصرفات لکھ رہا ہوں جن کا خی...






اکثر عورتیں مجھے شکوہ کناں نظر آتی ہیں کہ ان کے خاوند ان کے قریب نہیں آتے ۔۔۔

ذیل میں معاشرتی تجربات سے چند ایسے تصرفات لکھ رہا ہوں جن کا خیال رکھنے سے آپ کا خاوند کبھی بھی آپ سے دور نہیں ہوگا انشاءاللہ

1- شدیدغیرت

غیرت ہر شوہر کو مطلوب ہوتی ہے، لیکن جب غیرت اپنی حد سے بڑھ جائے تو شوہر کے لیے عدم اعتماد پیدا کر دیتی ہے، لہذا بیوی کو چاہیے کہ دوران ہمبستری خاوند سے شرعی حدود میں رہتے ہوئے غیرت کا مظاہرہ نہ کرے، حرام کام سے اجتناب کرتے ہوئے خاوند کو اپنے جسم سے کھیلنے دیں۔

2- اپنی بیوٹی کیئر نہ رکھنا

اکثر بیویاں شادی کے کچھ عرصہ بعد ہی شوہر کے لیے زیب و زینت اور اپنے جسم کی کیئر کرنا یکسر چھوڑ دیتی ہیں، جبکہ کسی پارٹی یا فنکشن میں جانے کے لیے اس کا اہتمام کرتی ہیں، یہ چیز مردوں میں غصہ بھر دیتی ہے۔

3- چہرے پر ہر وقت تیوری چڑھائے رکھنا

اکثر چیز جس سے خاوند مبغوض ہوتا ہے وہ ہمہ وقت منہ چڑانے والی اور غصیلی عورت ہے، اگر آپ میں ایسی عادت ہے تو اس عادت کو مسکراہٹ والی عادت میں بدل دیں چند دن میں مثبت رزلٹ آپ کے سامنے ہوگا۔ ان شاءالله

4- خاوند کی منشاء کو پورا کیجیے

اکثر اوقات بیوی محبت کا وہ طریقہ نہیں اپناتی جو خاوند کو پسند ہوتا ہے، بیوی کو چاہیے کہ وہ خاوند کے لیے گھر میں رومانسی ماحول بنائے رکھے، تاکہ خاوند آپ میں سکون تلاش کرے، وہ دنیا کے رش اور تھکاوٹ سے نکلے تو آپ اس کو محبت کے رش میں تھکا دیں۔

5- جب آپ اپنے شوہر کو خاموش پائیں تو جو اس کے دل میں ہے اس کو جاننے کے لیے اصرار نہ کریں، اس سے بھی غصہ آنے کے امکانات ہوتے ہیں، پانی وغیرہ پلائیں اور ان کو اسی حالت میں چھوڑ دیں ۔۔۔۔ وہ پرسکون ہونے کے بعد خود آپ کو اپنی تنگی اور پریشانی سے آگاہ کرے گا۔

6- شکوے شکایتیں کرنے میں غلط وقت کا چناؤ

اکثر بیویاں خاوند کے گھر آتے ہی شکایتوں کا پنڈورا باکس لے کر بیٹھ جاتیں ہیں، بلاشبہ شکوے شکایتیں انسانی زندگی کا حصہ ہیں ان سے کسی کو مَفر نہیں، اگر ان شکوک و شبہات کی ٹائمنگ درست ہوجائے تو نہ صرف یہ دور ہوسکتے ہیں بلکہ آئندہ ان شکوے شکایتوں میں بہت حد تک کمی بھی ہوسکتی ہے، ایک اچھی بیوی کے لیے شکایات کا درست وقت وظیفہ زوجیت کا درمیانی وقت ہوتا ہے، اس میں خاوند آپ کی بات کو یکسوئی سے سنے گا بھی اور مثبت ری ایکشن بھی لے گا، ان شاءاللہ

یاد رکھیں، ازدواجی تعلق ہی آپ کی کامیاب زندگی کی اساس ہے، کوشش کیجیے کہ ازدواجی تعلق میں ہر وہ کام کیجیے جو آپ کا شوہر پسند کرتا ہے حتی کہ وہ کسی حرام فعل کا مطالبہ نہ کرے، خاوند کو اپنے جسم سے بھرپور فائدہ دیجیے، بلاشبہ آپ اس کے لیے لباس ہیں، بیوی بننے سے پہلے اس کی رازداں دوست بنیے، غم کے وقت اس کے لیے ماں جیسی گود بنیے۔۔۔۔

اگر آپ ایسے تصرفات اس کو مہیا کریں گی جنہیں وہ پسند کرتا ہے، اور اس کے ناپسندیدہ تصرفات سے گریز کریں گی تو ان شاءاللہ آپ کا خاوند آپ سے محبت ہی نہیں عشق بھی نہیں بلکہ عشق و محبت کی آخری فام شَغف کرے گا-
اپنی زندگیوں کو خوبصورت بنانے کیلئے توجہ کیجئے