Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

خوشگوار ازدواجی زندگی

ابو مطیع اللہ حنفی میں اکثر کہتا ہوں کہ شوہر کا رویہ خراب ہے تو بیوی ذمہ داری سے کام لے، بیوی کا رویہ خراب ہے تو شوہر ذمہ دار...



ابو مطیع اللہ حنفی

میں اکثر کہتا ہوں کہ شوہر کا رویہ خراب ہے تو بیوی ذمہ داری سے کام لے، بیوی کا رویہ خراب ہے تو شوہر ذمہ داری سے کام لے۔
اور اگر ایسا نا کیا تو شکست خوروں کی فہرست میں خود کو شمار پاؤ گے،
ازدواجی زندگی کا سکون ہاتھ سے جائے گا، اولاد نا فرمان بنے گی، گھر میں سے برکت ختم ہوجائے گی، انسان نفسیاتی ہوتا جائے گا، بیماریاں بڑھیں گی، مسائل جنم لیں گے۔۔۔
ایک نظر ہم معاشرے کو دیکھیں تو تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ہر دوسرے گھر میں میاں بیوی کے جھگڑے عام ہیں۔
اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ مسلمانوں میں طلاق کی شرح انتہائی تیزی سے بڑھ رہی یے اور وجہ یہ ہے کہ برداشت ختم ہوتی جارہی ہے، دلوں میں سے احساس نکلتا جارہا ہے اور نتیجہ لڑائی جھگڑے، بدسکونی۔
میں کئی بار اس موضوع پر تفصیلی لکھ چکا ہوں کہ اگر شوہر کا رویہ خراب ہے تو عورت کمزور نا پڑے، یہ عزم لے لے کہ میں شوہر کو اپنی طرف راغب کروں گی ہمت کرے، فکر کرے، غور کرے اور مدد باری تعالی کی منتظر رہے۔
میرا ایمان ہے کہ ہمت، غور و فکر اور مددِ باری تعالی کی ذریعے انسان بہت آسانی سے معاملات بہتر بنا سکتا ہے۔
کوشش کرے شوہر کی توجہ کا مرکز بنے، شوہر کے گھر آنے کے وقت خود کو تھوڑا سنوار لے، کونسا ایسا مرد ہے جو سجی سنوری بیوی کو دیکھ کر منہ پھیر لے، ایک دن منہ پھیرے گا، دو دن منہ پھیرے گا لیکن ایک دن ضرور بیوی کی طرف متوجہ ہوگا بس بیوی اپنے اعمال پر قائم رہے،
شوہر کی پسند کا کھانا بنائے اس سے شوہر متاثر ہوتا ہے، شوہر کے کام وقت پر ہوجائیں اس سے شوہر متاثر ہوتا ہے، اگر جوائنٹ فیملی میں ہیں تو بیشک ساس سسر کی خدمت فرض نہیں لیکن اجر و ثواب کی نیت سے خدمت میں پیش رہے، اسکے علاوہ بعد عشاء دو رکعت صلاۃ الحاجت کو معمول بنالے کہ اس نماز میں اللہ کے حضور اپنے شوہر کی توجہ طلب کرے، اللہ سے مانگے تو صحیح، تہجد میں آنکھ کھلتی ہے تو اٹھ کر دو رکعت پڑھے جو آنسو تکیوں میں بہاتی ہے وہ دو آنسو اللہ کے سامنے بہا دے کہ یا اللہ مجھے میرا شوہر واپس دے دیں، اللہ تو دکھی دلوں کی فریاد پلک جھپکتے میں سن لیتا ہے، کہ ایک عورت رات کو اٹھ کر اللہ کے حضور آنسو بہائے اور جائز مراد مانگے تو بھلا کیسے ممکن ہے کہ اس کی مراد پوری نا ہو، اللہ کا وعدہ ہے۔ عورت ہمت تو کرے، کوشش تو کرے، عزم و ارادہ تو کرے اللہ اسکی غیب سے مدد فرماۓ گا۔
ہمارا سارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم سوچتے ہیں ہمیں محنت نا کرنی پڑے بس پکی پکائی مل جائے، شوہر سکھ دکھ کا ساتھی ہے اگر غلط راستے پر ہے تو بیوی اسے صحیح راہ پر لیکر آئے، اگر بیوی منہ پھیر لے کہ میرا شوہر ظالم ہے بدمعاش ہے بیکار ہے خراب ہے تو یہ کیسا ساتھ نبھانا ہوا ؟
ساتھ نبھانا تو اسے کہتے ہیں جو ایک دوسرے کے سکھ دکھ میں ساتھی بن کر رہیں ایک دوسرے کی فکر کریں نا کہ ایک دوسرے پر الزام تراشی۔
چند لوگ پوچھتے ہیں سالک شفیق آخر کب تک عورت برداشت کرے، اس کا مختصر جواب ہے کہ جب تک برداشت ہوسکے، جس دن محسوس ہو کہ معاملات اب برداشت سے باہر ہیں تو پھر طلاق کی طرف جانا ضروری ہے لیکن اول کوشش کرے کہ میرا گھر بن جائے۔
اسی طرح اگر شوہر سمجھتا ہے کہ میری بیوی میں خامیاں ہیں تو پیار اور حسن سلوک سے اپنی بیوی کی خامیوں کو اچھائیوں میں تبدیل کرے، ہمارے معاشرے میں 80 فیصد خواتین صرف پیار اور عزت چاہتی ہیں اور میں دعوے سے کہتا ہوں کہ عورت کو عزت اور پیار ملتا رہا تو شوہر پر جان دینے والی بن جاۓ گی، آج کل تو ماں بہن کی باتوں میں آکر شوہر بیویوں کو ذلیل کر رہے ہوتے ہیں، بیوی سے کوئی شکایت ہے اسے اکیلے میں سمجھائے، اسے دوسروں کے سامنے ذلیل نا کرے، اسکی تعریف کرے، اس کی حوصلہ افزائی کرے، اسے سینے سے لگا کر رکھے، کھانا کھاتے وقت ایک دو نوالے ہاتھ سے کھلادے، اگر کسی بات پر افسردہ ہے تو پیشانی پر بوسہ دے کر اسے مضبوط کرے، قدم سے قدم ملا کر اس کا ساتھ دے تو وہ عورت شوہر پر جان قربان کرنے والی بن جاۓ گی۔
یہ تمام باتیں لکھنے کا مقصد صرف اتنا یے کہ خدارا رونے سے بہتر ہے مسائل کو حل کرو، طلاق کی طرف نا جاؤ، دونوں میں سے کسی ایک میں خامی ہے تو ایک بار کوشش کریں کہ میرا شوہر صحیح راہ پر آجائے، میری بیوی صحیح راہ پر آجائے، اگر مکمل کوششوں کے باوجود ساتھی صحیح راہ پر نہیں آتا اور مزید برداشت کرنا مشکل نظر آئے تو پھر طلاق ضروری ہے کیوں کہ مسلسل ظلم برداشت کرنا بھی اپنی جان کے ساتھ ظلم کرنا ہے۔
لیکن طلاق کی طرف جانے سے پہلے ایک بار کوشش کی جاۓ کہ میرا ساتھی میرا ہمسفر صحیح راہ پر آجائے۔
ہمارا سب سے بڑا مسئلہ عدم برداشت اور انا ہے، عورت کہتی ہے میں برداشت کیوں کروں اور کب تک کروں، مرد کہتا ہے میں مرد ہوں میں اپنی انا کیوں چھوڑوں، میں اپنا رعب کیوں نا قائم رکھوں ، یہی سوچ گھروں کو اجاڑ کر رکھ دے گی۔
 #خوشگوار_ازدواجی_زندگی ____!!
کوپی پیسٹ🌹🌹🌹🌹