سننِ نماز نماز میں جو امور سنت ہیں، ان کو ادا کرنے سے نماز کامل ہو جاتی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے قریب تر ہو جاتی ...
سننِ نماز
نماز میں جو امور سنت ہیں، ان کو ادا کرنے سے نماز کامل ہو جاتی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے قریب تر ہو جاتی ہے۔ اور وہ سنن مندرجہ ذیل ہیں:
- تکبیر تحریمہ کے وقت نمازی کا، سر کو جھکائے بغیر، سیدھا کھڑا ہونا۔
- تکبیر تحریمہ سے پہلے ہاتھوں کو کانوں کے برابر اُٹھانا۔نوٹ: عورت ہاتھ کندھوں تک اٹھائے گی۔
- ہتھیلیوں اور انگلیوں کا اندرونی حصہ قبلہ کی طرف رکھنا۔
- انگلیوں کو قدرتی حالت میں رکھنا، نہ مکمل بند نہ مکمل کھلا۔
- دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھنا۔نوٹ: عورت ہاتھ سینے پر رکھے گی۔
- دائیں ہتھیلی سے بائیں کلائی کو گھیرنا۔
- ثناء پڑھنا۔
- تعوّذ (اعوذ باللہ...) پڑھنا۔
- تسمیہ (بسم اللہ...) پڑھنا۔
- آہستہ آمین کہنا۔
- دونوں پاؤں میں چار انگل فاصلہ رکھنا۔
- سورہ کی ترتیب کا خیال رکھنا۔
- فجر کی پہلی رکعت کو لمبا رکھنا۔
- رکوع کی تکبیر کہنا۔
- رکوع میں گھٹنوں کو ہاتھوں سے پکڑنا۔
- رکوع میں سر اور کمر ایک لائن میں ہونا۔
- "سبحان ربی العظیم" کم از کم تین بار کہنا۔
- رکوع میں بازو پہلو سے الگ رکھنا۔
- "سمع اللہ لمن حمدہ" اور "ربنا لک الحمد" کہنا۔
- سجدے کی تکبیر کہنا۔
- سجدے میں ترتیب سے اعضا رکھنا۔
- تکبیر کے ساتھ سجدے سے اٹھنا۔
- دوسری رکعت میں فوراً کھڑا ہونا۔نوٹ: عذر کی صورت میں سہارا لیا جا سکتا ہے۔
- جلسہ میں ہاتھ رانوں پر رکھنا۔
- تشہد میں مخصوص طریقے سے بیٹھنا۔نوٹ: عورت تورک میں بیٹھے گی۔
- تشہد میں انگلی اٹھانا۔
- آخری رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا۔
- درود شریف پڑھنا۔
- دعائیں مانگنا۔
- سلام پھیرتے وقت چہرہ دائیں بائیں موڑنا۔
- تکبیرات امام کی بلند آواز میں، مقتدی کی آہستہ۔
- سلام کی نیتیں الگ الگ حالات میں۔
- دوسرے سلام میں آواز پست رکھنا۔
- دائیں طرف پہلے سلام پھیرنا۔
- مقتدی کا سلام امام کے ساتھ ملا ہوا ہونا۔
- مسبوق کا امام کے سلام کے بعد اٹھنا۔
(تمت سنن الصلاۃ بفضلہ تعالیٰ)
مفتی محمود الحسن، لاہور
