Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

اللہ تعالیٰ خود بھی ہر انسان کے ہر قول وفعل کی نگرانی فرماتا ہے اور اسکے فرشتے بھی اس کام پر مقرر ہیں۔

سورہ الطَّارق آیت نمبر 1 وَ السَّمَآءِ وَ الطَّارِقِ ۙ۱ ترجمہ: قسم ہے آسمان کی اور رات کو آنے والے کی۔ (١) تفسیر: 1: ...



سورہ الطَّارق آیت نمبر 1
وَ السَّمَآءِ وَ الطَّارِقِ ۙ۱
ترجمہ: قسم ہے آسمان کی اور رات کو آنے والے کی۔ (١)
تفسیر: 1: طارق سے مراد چمکتا ہوا ستارا ہے، کیونکہ وہ رات ہی کہ وقت نظر آتا ہے، اس کی قسم کھاکر فرمایا گیا ہے کہ کوئی انسان ایسا نہیں ہے جس پر کوئی نگران مقرر نہ ہو، ستارے کی قسم کا مقصد بظاہر یہ ہے کہ جس طرح ستارے آسمان پر دنیا کی ہر جگہ نظر آتے ہیں، اور دنیا کی ہر چیز ان کے سامنے ہوتی ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ خود بھی ہر انسان کے ہر قول وفعل کی نگرانی فرماتا ہے اور اسکے فرشتے بھی اس کام پر مقرر ہیں۔
 آسان ترجمۂ قرآن مفتی محمد تقی عثمانی