Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

آپ کو تو بس ایک ہی کام کی محبت ہے

عورت جب شوہر کو طنزیہ کہتی ہے کہ آپ کو تو بس ایک ہی کام کی محبت ہے تو حقیقت میں اسی شاخ کو کاٹ رہی ہوتی ہے جس پہ اس کا آشیانہ ہوتا ہے ـ...


عورت جب شوہر کو طنزیہ کہتی ہے کہ آپ کو تو بس ایک ہی کام کی محبت ہے تو حقیقت میں اسی شاخ کو کاٹ رہی ہوتی ہے جس پہ اس کا آشیانہ ہوتا ہے ـ یہی ایک محبت ہے جو وہ اپنی ماں اور بہن سے نہیں کر سکتا ، اور یہی محبت میاں بیوی کے درمیان پل کی حیثیت رکھتی ہے ، یہ کوئی عیب نہیں کہ جس کا طعنہ دیا جائے ـ سنجیدگی سے غور کیا جائے تو  اس  رشتے کے علاوہ عورت سے مرد کا تعلق کیا ہے ؟  یہی وہ عمل ہے جس سے وہ مودت اور رحمت Generate ہوتی ھے جس کا حوالہ اللہ پاک نے قرآن میں دیا ہے[ وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (الروم ـ 21)[ اور اللہ کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تمہاری جنس سے تمہاری بیویاں بنائیں تا کہ تم ان سے سکون پاؤ اور رکھی تمہارے درمیان مودت اور رحمت ، اس میں بڑی نشانیاں ہیں غور و فکر کرنے والے لوگوں کے لئے ]

اسی  جنسی تعلق کی مودت اور رحمت  کی قوت سے انسان خم ٹھونک کر ہر رشتے کے سامنے کھڑا ہو جاتا ھے ، پیدا کرنے والی ماں ، ایک پلیٹ میں کھا کر ساتھ پلنے والی بہنوں اور پالنے والے باپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بیوی کا دفاع کرتا ہے ،، جو عورت جنسی طور پر شوہر کو دور کر دیتی ہے، وہ دراصل ہاتھ میں آیا ھوا الہ دین کا چراغ گم کر دیتی ہے ـ جو بیوی مرد کو اپنے نشے کا عادی رکھتی ہے وہ نہ صرف شوہر ،ساس، سسر اور نندوں پر بلکہ بیٹوں اور آنے والی بہو پر بھی اپنی کمانڈ برقرار رکھتی ہے ـ باقی ساری باتیں Fantasy  کے سوا کچھ نہیں ـ اپنے بناؤ سنگھار اپنی عادات و اطواراور  معنی خیز جملہ بازی کے ذریعے شوہر کے جنسی جذبے کو مشتعل اور ورکنگ پوزیشن میں رکھنے والی ہی نورجہاں اور ممتاز محل بنتی ہے ـ یہی ایک رستہ ہے دوسری ،تیسری بیوی کا رستہ روکنے کا ،، نشئ کو جب تک قریب ترین دکان سے نشہ دستیاب رہتا ھے وہ کبھی دور کی دکان پر نہیں جاتا ـ اس کو رسول اللہ ﷺ نے ایک ہی جملے میں ادا فرما دیا ،، جب شوہر اس کو دیکھے تو وہ اس کو خوش کر دے ـ