Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

اپنے بچوں کو اچھی عادات اور اخلاق کیسے سکھائے جا سکتے ہیں

✨✨ *اپنے بچوں کو اچھی عادات اور اخلاق کیسے سکھائے جا سکتے ہیں* ✨✨ 1⃣بچے جب گھر داخل ہوں تو سلام سے، پیار اور محبت سے بوسہ دیتے ...



✨✨ *اپنے بچوں کو اچھی عادات اور اخلاق کیسے سکھائے جا سکتے ہیں* ✨✨

1⃣بچے جب گھر داخل ہوں تو سلام سے، پیار اور محبت سے بوسہ دیتے ہوئے ان کا استقبال کریں
*اس سے آپکے بچے میں محبت، ہمدردی اور رحم دلی کے جذبات پروان چڑھیں گے*

2⃣اپنے پڑوسیوں کیساتھ اچھا رویہ اختیار کریں، کبھی انکی غیبت نہ کریں، سفر کے دوران دوسرے ڈرائیورز پر تنقید نہ کریں... 
یاد رکھیں
*اپ کے بچے یہ سنتے ہیں، یہی چیزیں اپنے اندر جذب کریں گے اور ایسا ہی اخلاق اختیار کریں گے*

3⃣جب آپ اپنے والدین سے فون پر بات کریں، بچوں کو بھی ان سے بات کرنے کی ترغیب دیں، جب ان سے ملنے جائیں بچوں کو ساتھ لے کر جائیں، 
*جتنا وہ آپکو اپنے والدین کی دیکھ بھال کرتے ہوئے دیکھیں گے، اتنا ہی وہ آپکا خیال رکھنا سیکھیں گے*

4⃣جب بچوں کو سکول چھوڑنے جائیں، گاڑی میں کسی قسم کی سی ڈیز نہ چلائیں، 
*خود بچوں سے باتیں کریں انکو کہانیاں سنائیں، آپ یقین کریں یہ طریقہ زیادہ موثر ہوگا*

5⃣ *روزانہ انکو ایک حدیث سکھائیں*، اس پر وقت زیادہ نہیں لگے گا لیکن یادداشت پر بہت اچھا اثر پڑے گا

6⃣اپنے بالوں کو سنوار کر رکھیے، دانت صاف کریں، مناسب لباس پہنے.... یہ سب کریں خواہ آپکو گھر پر ہی رہنا ہو کہیں باہر نہ جانا ہو.. 
*اس سے آپ انکو یہ سکھا پائیں گے کہ صاف ستھرا رہنے کا تعلق صرف گھر سے باہر جانے سے نہیں ہے*

7⃣کوشش کریں کہ بچوں کی ہر بات اور ہر حرکت پر تنقید نہ کریں، *نظر انداز کرنا سیکھئے*
*اس سے آپ بچوں میں خود اعتمادی پیدا کر پائیں گے*

8⃣بچوں کے کمرے میں داخل ہونے سے پہلے ان سے اجازت طلب کریں، محض کھٹکھٹا کر داخل نہ ہوجائیں بلکہ انتظار کریں کہ وہ زبان سے آپکو آنے کا کہیں 
*اس طرح وہ آپکے کمرے میں آنے کا ادب بھی سیکھ جائیں گے*

9⃣اگر آپ سے غلطی ہوئی ہو تو معذرت کرلیں، *معافی مانگ لینا بچوں کو انکساری اور نرم دلی سکھاتا ہے*

🔟 *بچوں کے احساست پر طنز نہ کریں، انکے خیالات پر مذاق نہ اڑائیں*، چاہے آپ '' صرف ہنسی مذاق کیلئے '' کر رہے ہوں خواہ '' آپکا وہ مطلب نہیں تھا'' والی بات ہو
 *اس سے بچوں کا دل دکھ جاتا ہے*

1⃣1⃣بچوں کی پرائیویسی کا احترام کریں، *یہ بچے میں بچے کی اپنی وقعت کے احساس اور عزت نفس کیلئے ضروری ہے*

2⃣1⃣یہ توقع نہ رکھیں کہ وہ پہلی بار کہنے سے ہی سن لیں گے اور سمجھ جائیں گے، ایسی چیز ذاتیات پر نہ لیں، 
ہمارے پیارے رسول حضرت محمد صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ایسا نہ کیا،  *بلکہ صبر کا مستقل مزاجی کا مظاہرہ کریں*