Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
TRUE

Left Sidebar

False

Breaking News

latest

کھڑےہوکرپانی پینا

نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم سے کھڑےہوکرپانی پینےکی ممانعت بھی منقول ہےاوراجازت بھی، دونوں طرح کی روایات میں تطبیق اس طرح دی گئی ہےکہ بلاض...



نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم سے کھڑےہوکرپانی پینےکی ممانعت بھی منقول ہےاوراجازت بھی، دونوں طرح کی روایات میں تطبیق اس طرح دی گئی ہےکہ بلاضرورت کھڑے ہوکرپانی پینامکروہِ تنزیہی (خلافِ اولیٰ) ہے ،البتہ اگرکسی ضرورت کے تحت مثلاً رش ہو  یا جگہ کیچڑوالی ہو، یابیٹھنے کے لیے جگہ میسر نہ ہوتوایسی صورت میں کھڑےہوکرپانی پینا جائز ہوگا؛  اس لیے آبِ زمزم یا وضوکابچاہواپانی کھڑےہوکرپینےکےعلاوہ کسی اورموقع پراگربیٹھنےسے کوئی رکاوٹ نہ ہوتوکھڑےہوکرپانی پینامکروہ ہے۔

 

مشکاۃ المصابیح کے شارح علامہ قطب الدین خان دہلوی رحمہ اللہ دونوں طرح کی روایات ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں:

 

''واضح رہے کہ احادیث میں کھڑے ہو کر پانی پینے کی ممانعت بیان کی گئی ہے جب کہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور اکابر صحابہ کا عمل اس کے برخلاف بھی ثابت ہے، چناں چہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں (کھڑے ہوکرپینے کاذکر)پہلے گزر ہی چکا ہے اور مواہبِ لدنیہ میں حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ  سے منقول ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ وہ کھڑے ہو کر پانی پی رہے تھے، اسی طرح حضرت امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے کہ مجھ تک یہ روایت پہنچی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کھڑے ہو کر پانی پیا ہے ۔ لہٰذا اس مسئلہ میں جو اس طرح کا تضاد و تعارض واقع ہوا ہے اس کو دور کرنے کے لیے علماء نے یہ کہا ہے کہ اس (کھڑے ہوکر پینے کے)بارے میں جو ممانعت منقول ہے وہ اصل میں نہی تنزیہی کے طور پر ہے، یا یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ ممانعت کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ لوگ کھڑے ہو کر پانی پینے کو ایک عادت و معمول بنا لیں (ویسے گاہ بگاہ یا کسی عذر کی بنا پر کھڑے ہو کر پانی پی لینے میں کوئی مضائقہ  نہیں)؛ اسی لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کھڑے ہو کر پانی پیا،  اس کا مقصد محض اس جواز کو بیان کرنا تھا ۔

 

علاوہ ازیں آبِ زمزم اور وضو کا بچا ہوا پانی اس ممانعت سے مستثنیٰ ہے، بلکہ ان کو تو کھڑے ہی ہو کر پینا مستحب ہے ، چناں چہ بعض فقہی روایات میں بیان کیا گیا ہے کہ آبِ  زمزم اور وضو کا بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پیا جائے۔ البتہ اور پانی کھڑے ہو کر نہ پیا جائے" ۔(مظاہر حق)فقط واللہ اعلم